UrduPoint:
2025-08-10@19:28:26 GMT

غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT

غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک

ایرانی اور روسی وزرائے دفاع کا دورہ چین غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک ایرانی اور روسی وزرائے دفاع کا دورہ چین

چین نے جمعرات کے روز اپنے مشرقی ساحلی شہر چنگڈاؤ میں ایران اور روس کے وزرائے دفاع کی میزبانی کی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت پر ہوئی ہے، جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی جاری ہے اور یورپ میں نیٹو ممالک کا سربراہی اجلاس دفاعی اخراجات میں اضافے کے فیصلے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ہے۔

بیجنگ طویل عرصے سے 10 رکنی شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کو مغرب کی زیر قیادت اتحادوں کے مقابلے میں ایک متبادل پلیٹ فارم کے طور پر پیش کرتا رہا ہے اور اس نے رکن ممالک کے درمیان سیاست، سلامتی، تجارت اور سائنس کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔

(جاری ہے)

چنگڈاؤ میں اس تنظیم کے اعلیٰ دفاعی حکام کی یہ ملاقات ایسے وقت پر ہوئی ہے، جب اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ جھڑپوں کے بعد ایک نازک جنگ بندی قائم ہے۔

یہ اجلاس ایسے دن منعقد ہوا، جب نیدرلینڈز میں نیٹو رکن ممالک کے سربراہی اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مطمئن کرنے کے لیے دفاعی بجٹ میں اضافے پر اتفاق کیا گیا۔
غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے حکام کے مطابق آج چھبیس جون بروز جمعرات اسرائیلی فائرنگ اور فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔

دوسری جانب مصر اور قطر جیسے ثالث ممالک نے اسرائیل اور حماس سے رابطے بحال کر دیے ہیں تاکہ جنگ بندی مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے حکام کے مطابق شہر کے علاقے شیخ رضوان میں بے گھر افراد کے لیے ایک اسکول میں قائم پناہ گاہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے۔ غزہ پٹی کے جنوبی شہر خان یونس میں ایک خیمہ بستی کے قریب ایک اور فضائی حملے میں بھی نو افراد مارے گئے۔


وسطی غزہ میں واقع ایک اہم شاہراہ پر اقوام متحدہ کی امدادی گاڑیوں کا انتظار کرنے والے شہریوں پر اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں مزید تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ حالیہ ہفتوں میں امداد کی فراہمی کے لیے مختص مقامات پر درجنوں فلسطینی ہلاکتوں کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں۔

جمعرات کے روز کیے گئے ان حملوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

اسرائیل کا موقف ہے کہ وہ حماس کے جنگجوؤں کا خاتمہ اور ان کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی رہائی چاہتا ہے۔ غزہ میں تازہ ہلاکتیں ایک ایسے وقت پر ہوئی ہیں، جب امریکہ کی حمایت سے مصر اور قطر نے فریقین کے ساتھ دوبارہ جنگ بندی مذاکرات کی کوششیں شروع کی ہیں۔ تاہم حماس کے ذرائع کے مطابق نئے مذاکرات کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں ہو سکی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو، جو دائیں بازو کی جماعتوں کے حکومتی اتحاد کی قیادت کر رہے ہیں، اصرار کر رہے ہیں کہ جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کو تمام یرغمالی رہا کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت اور ہتھیار دونوں چھوڑنا ہوں گے۔

جواباً حماس کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل مستقل جنگ بندی پر آمادہ ہو اور غزہ سے اپنی فوجیں نکال لے، تو وہ یرغمالیوں کو رہا کرنے پر تیار ہے۔ یہ فلسطینی عسکری تنظیم واضح کر چکی ہے کہ وہ اب غزہ پر حکومت کرنے کی خواہش مند نہیں، لیکن اس نے ہتھیار ڈالنے پر بات چیت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق حماس کے جنگجوؤں نے سات اکتوبر 2023ء کو جنوبی اسرائیل میں ایک دہشت گردانہ حملے میں تقریباً 1,200 افراد کو ہلاک کر دیا اور 251 کو یرغمال بنا لیا تھا۔

اس کے جواب میں اسرائیل نے بھرپور فوجی کارروائی کا آغاز کر دیا تھا۔ غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق ان اسرائیلی حملوں میں اب تک 56,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور علاقے کا بہت بڑا حصہ تباہ ہو چکا ہے۔

تاحال زیادہ تر یرغمالیوں کی رہائی حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہوئی ہے

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک اسرائیلی حملوں میں غزہ میں تازہ کے مطابق حماس کے

پڑھیں:

حماس کو کچلنا غزہ جنگ کے خاتمے کا بہترین طریقہ، نیا آپریشن جلدی مکمل کرلیں گے، اسرائیلی وزیراعظم

اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کو ختم کرنے کے لیے حماس کو کچلنا بہترین منصوبہ ہے، حالانکہ دنیا بھر سے لڑائی روکنے کے مطالبات میں اضافہ ہو رہا ہے، نیا آپریشن جلدی مکمل کرلیں گے۔

یروشلم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس نئے آپریشن کا آغاز نسبتاً مختصر مدت میں کیا جائے گا کیونکہ ہم جنگ کا جلد خاتمہ چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی قبضے کا اعلان، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری

22 ماہ سے جاری اس جنگ کے دوران اسرائیلی معاشرہ گہری تقسیم کا شکار ہو چکا ہے، کچھ لوگ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں، جبکہ دیگر مکمل طور پر حماس کی شکست چاہتے ہیں۔

جمعے کے روز اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کی جانب سے غزہ سٹی پر مکمل قبضے کی منظوری کے بعد نیتن یاہو کو اندرون و بیرونِ ملک شدید تنقید کا سامنا ہے۔

تاہم نیتن یاہو نے اس تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے فوجی آپریشن کا مقصد غزہ سٹی اور مرکزی کیمپوں میں موجود حماس کے دو آخری گڑھوں کو ختم کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی غزہ کے 70 سے 75 فیصد حصے پر فوجی کنٹرول حاصل کرچکے ہیں، لیکن دو علاقے باقی ہیں، جن میں غزہ سٹی اور وسطی کیمپ شامل ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم کا یہ اعلان اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے قبل سامنے آیا، اس سے ایک دن قبل تل ابیب میں ہزاروں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے فیصلے کی مخالفت کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ نیا منصوبہ ناکام ہوگا، یرغمالیوں کی زندگیاں مزید خطرے میں ڈالے گا، اور اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں میں بھی اضافہ کرےگا۔

اس دوران اقوامِ متحدہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل میروسلاو ینکا نے سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ اگر یہ منصوبہ نافذ کیا گیا تو غزہ میں ایک اور تباہی رونما ہوگی، جس کے اثرات پورے خطے میں محسوس کیے جائیں گے۔

اگرچہ عالمی سطح پر نکتہ چینی ہو رہی ہے، مگر نیتن یاہو نے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا ہے ہم یہ جنگ جیتیں گے، چاہے دوسروں کی حمایت ہو یا نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد غزہ پر قبضہ کرنا نہیں بلکہ ایک ایسی سویلین حکومت قائم کرنا ہے جو نہ حماس سے منسلک ہو اور نہ فلسطینی اتھارٹی سے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 61 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے ان اعداد و شمار کو مستند قرار دیا ہے۔

اتوار کو غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اسرائیلی گولہ باری سے مزید 27 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 11 افراد وہ تھے جو امدادی مراکز کے قریب انتظار کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں انٹرنیشنل پروٹیکشن فورس تعینات کی جائے، پاکستانی مندوب کا سیکیورٹی کونسل میں خطاب

یاد رہے کہ حماس کے 2023 کے حملے میں اسرائیل میں 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ 251 افراد کو یرغمال بنایا گیا، جن میں سے اب بھی 49 غزہ میں موجود ہیں، اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 27 کی موت ہو چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل حماس جنگ اسرائیلی وزیراعظم اقوام متحدہ حماس کا خاتمہ سیکیورٹی کونسل غزہ جنگ نیتن یاہو وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • حماس کو کچلنا غزہ جنگ کے خاتمے کا بہترین طریقہ، نیا آپریشن جلدی مکمل کرلیں گے، اسرائیلی وزیراعظم
  • حماس ہتھیار ڈال دے تو جنگ ختم ہوسکتی ہے، اسرائیلی وزیر اعظم
  • نیتن یاہو کی پالیسیاں امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں، حماس رہنماء محمود مرداوی
  • تل ابیب میں غزہ جنگ بندی کیلئے ہزاروں افراد کا نیتن یاہو کیخلاف احتجاج
  • نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان سامنے آگیا
  • غزہ پر قبضہ نہیں حماس سے آزاد کرانے جارہے ہیں؛ اسرائیلی وزیراعظم
  • غزہ پر قبضہ نہیں حماس سے آزاد کرانے جارہے ہیں،اسرائیلی وزیراعظم
  • اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے متنازع منصوبے کی منظوری دے دی
  • غزہ پر قبضے کی کوشش کی تو بھاری قیمت چکانا ہوگی, حماس کی اسرائیل کو وارننگ
  • اسرائیل کا قحط اور بمباری کا خوفناک کھیل جاری، غزہ میں 197 افراد بھوک سے شہید