وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور صوبائی بجٹ سے پہلے پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملنے نہ دینے پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان سے تو ہم بعد میں بھی مشورہ کرلیں گے اور جہاں تک بجٹ کا تعلق تھا وہ آئینی بحران سے بچنے کے لیے منظور کرالیا گیا لیکن وہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے اگلے پروگرام میں ہمارا رویہ بھی یہی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور فون کرکے کہتے ہیں کہ عمران خان سے ملاقات نہ کروائیں، سینیئر صحافی کا دعویٰ

اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہ اب (آئی ایم ایف سے مذاکرات یا ڈیل کے وقت) کوئی ہمیں آکر لیکچر نہ دے کیوں کہ ہم نے ملک کا ٹھیکا نہیں اٹھایا ہوا ہے۔

مزید پڑھیے: مائنس عمران خان ہماری لاشوں سے گزر کر ہوگا، علی امین گنڈاپور کا علیمہ خان کے بیان پر ردعمل

علی امین گنڈاپور نے کہ ظلم جبر پی ٹی آئی پر ہو، عمران خان اور ان کی اہلیہ اور پارٹی کے دیگر رہنما جیل میں ہوں اور ہم سے تعاون کا کہا جائے تو اب ہم بھی آئندہ حالات دیکھ کر ہی فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری عمران خان سے ملاقات نہیں کروارہے لہٰذا ہم بھی کسی فنانس کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت نہیں کر رہے اور آئندہ بھی نہیں کریں گے لیکن یہ پھنسیں گے ضرور اور ہماری ضرورت انہیں پڑے گی تب میں کہوں گا کہ عمران خان سے ملاقات کرواؤ تو ہم تعاون کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف اڈیالہ جیل پی ٹی آئی عمران خان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف اڈیالہ جیل پی ٹی ا ئی وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور عمران خان سے ملاقات علی امین گنڈاپور ا ئی ایم ایف

پڑھیں:

علی امین گنڈاپور کیخلاف وفاق کے کتنے مقدمات ہیں؟ تفصیلات عدالت میں پیش

پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس محمد اعجاز خان کے روبرو کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں 3 ہفتوں کی توسیع کردی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف وفاق کے مقدمات کے حوالے سے تفصیلات عدالت میں پیش کردی گئیں۔ پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس محمد اعجاز خان کے روبرو کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں 3 ہفتوں کی توسیع کردی۔ عدالت نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرے کا حکم دیتے ہوئے  فریقین سے رپورٹ طلب کرلی۔

دورانِ سماعت  اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف وفاق کے 48 مقدمات ہیں۔ یہ وزیراعلیٰ ہیں، ان کی درخواست نمٹا دیں، اچھا نہیں لگتا کہ بار بار آئیں۔ ایف آئی اے کی 2 انکوائریاں بھی ہیں۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے ریمارکس دیے کہ  کاش آپ یہ بات خلوص دل سے کرتے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ اینٹی کرپشن کی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو ہم پیشی سے استثنا دیتے ہیں۔ ان کے وکیل پیش ہوں۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • شراب برآمدگی کیس، علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • 27ستمبر کو بڑا جلسہ کریں گے،علی امین گنڈاپور کا ویڈیو پیغام
  • وزیر اعلی خیبر پختونخواہ نے تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کرنے کا خواب سجا لیا
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف وفاق کے کتنے مقدمات ہیں؟ تفصیلات عدالت میں پیش
  • صوبے میں فوجی کارروائیاں آئین کے تحت ان کا حق ہے،ہمارا اختیار نہیں کہ ہم انہیں روک سکیں. علی امین گنڈاپور
  • ایشیا کپ میں انڈیا کیخلاف پاکستان کی پے در پے شکست پر علی امین گنڈاپور برس پڑے
  • ہمیں افسوس ہے کہ ہم بار بار بھارت سے کرکٹ میچ ہار رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • علی امین گنڈاپور کے خلاف وفاق کے کتنے مقدمات ہیں؟ تفصیلات عدالت میں پیش
  • شراب برآمدگی کیس: علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • الیکشن کمیشن کو علی امین گنڈاپور کیخلاف کارروائی سے روک دیا گیا