سٹی 42 : سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی ہوگئی ہے، جبکہ رواں ہفتے کے دوران 3 ارب ڈالر سے زائد کے قرض موصول ہوگئے ہیں۔

 سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران دو ارب 65 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی گئی۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 20 جون کو 9 ارب 6 کروڑ 45 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے اور زرمبادلہ میں آنے والی یہ کمی کمرشل غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے واقع ہوئی ہے۔

مجوزہ لیوی سے فرنس آئل کی سیل میں واضح کمی ہوگی؛ معاشی تھنک ٹینک

جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ رواں ہفتے کے دوران 3 ارب 10 کروڑ ڈالر کے کمرشل قرضے اور 50 کروڑ ڈالر کے ملٹی لیٹرل قرضے موصول ہوئے ہیں تاہم یہ رقم 27 جون کو جاری ہونے والے اعدادوشمار میں شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 14 ارب 39 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں، جن میں سے کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 33 کروڑ 29 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: قرضوں کی ادائیگی ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے لاکھ ڈالر ڈالر کے

پڑھیں:

رقوم کی تقسیم کیلیے بی آئی ایس پی اور ایچ بی ایل کا اجلاس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر محمد طاہر نور نے سینٹرل زونل آفس کراچی میں پارٹنر بینک حبیب بینک لمیٹڈ (HBL) کے ساتھ ایک تفصیلی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کا مقصد تیسری سہ ماہی (Q3) کے دوران ادائیگیوں کے عمل میں پیش آنے والے تکنیکی اور انتظامی مسائل کا جائزہ لینا اور آئندہ چوتھی سہ ماہی (Q4) کی قسط کی ادائیگی کے لیے ریٹیل نیٹ ورک کے ذریعے عملی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دینا تھا۔اجلاس میں بی آئی ایس پی سندھ کے ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار علی شیخ، ڈائریکٹر محمد اکرم اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ جبکہ بینک کی جانب سے شیخ عمیر اسد (سینئر پروڈکٹ مینیجر)، سمرین شمشیر (بزنس ہیڈ) اور اللہ نواز (کلسٹر مینیجر) اجلاس میں شریک ہوئے۔ملک بھر میں جاری شدید گرمی کے پیش نظر، بی آئی ایس پی نے حالیہ طور پر کیمپ سائیٹ ماڈل سے ہٹ کر ریٹیل ماڈل کے ذریعے ادائیگی کا عمل شروع کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مستحقین کو بھیڑ بھاڑ سے محفوظ، باوقار اور آسان ماحول میں ادائیگی فراہم کرنا ہے۔اجلاس کے دوران ڈاکٹر طاہر نور نے خدمات کی فراہمی کو شفاف اور مؤثر بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور ایچ بی ایل کو ہدایت کی کہ تمام ریٹیل آؤٹ لیٹس پر مستحقین کے لیے پینے کے پانی، سایہ دار انتظار گاہوں اور بیٹھنے کی سہولت فراہم کی جائے۔ڈاکٹر طاہر نور نے اس بات پر زور دیا کہ تمام متعلقہ فریقین کے درمیان مربوط اور مسلسل رابطہ ناگزیر ہے تاکہ ادائیگی کا عمل بروقت، منظم اور شفاف طریقے سے مکمل ہو سکے۔ انہوں نے مستحقین کے تجربے کو بہتر بنانے، تاخیر کم کرنے، اور ادائیگی کے نظام میں شفافیت اور جوابدہی کو مضبوط کرنے پر خصوصی زور دیا۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی بھی قسم کی غیر مجاز آٹو ودڈرال (یعنی مستحقین کی اجازت کے بغیر رقم کی کٹوتی) ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور بینک کو ہدایت کی کہ وہ ایسی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے مضبوط مانیٹرنگ نظام فوری نافذ کرے۔دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایک جامع طریقہ کار اور کنٹرول سسٹم تیار کیا جائے تاکہ تمام شکایات کو بر وقت اور مؤثر انداز میں حل کیا جا سکے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسٹیٹ بینک نے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر رپورٹ جاری کردی
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے نمایاں کمی ہوگئی
  • عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 19 کروڑ 40 لاکھ ڈالر قرض منظور کرلیا
  • پاکستان کا 9ہمسایہ ممالک سے تجارتی خسارہ 11ارب 17کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا
  • پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک سے تجارتی خسارہ 11 ارب 17 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا
  • ورلڈ بینک نے بلوچستان کیلئے 19کروڑ 40 لاکھ ڈالر امداد کی منظوری دیدی
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 35 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دیدی
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 35 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی  
  • رقوم کی تقسیم کیلیے بی آئی ایس پی اور ایچ بی ایل کا اجلاس