بیرونی قرضوں کی ادائیگی، زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے نمایاں کمی ہوگئی؛ سٹیٹ بینک
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
سٹی 42 : سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی ہوگئی ہے، جبکہ رواں ہفتے کے دوران 3 ارب ڈالر سے زائد کے قرض موصول ہوگئے ہیں۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران دو ارب 65 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی گئی۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 20 جون کو 9 ارب 6 کروڑ 45 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے اور زرمبادلہ میں آنے والی یہ کمی کمرشل غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے واقع ہوئی ہے۔
مجوزہ لیوی سے فرنس آئل کی سیل میں واضح کمی ہوگی؛ معاشی تھنک ٹینک
جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ رواں ہفتے کے دوران 3 ارب 10 کروڑ ڈالر کے کمرشل قرضے اور 50 کروڑ ڈالر کے ملٹی لیٹرل قرضے موصول ہوئے ہیں تاہم یہ رقم 27 جون کو جاری ہونے والے اعدادوشمار میں شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 14 ارب 39 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں، جن میں سے کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 33 کروڑ 29 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قرضوں کی ادائیگی ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے لاکھ ڈالر ڈالر کے
پڑھیں:
لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں نمایاں کمی کردی، نوٹی فکیشن جاری
لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے عوام کو ریلیف دینے کیلیے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے تحت متعدد اشیا کی قیمتیں کم ہوئیں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی ضلعی انتظامیہ اسٹریٹجک حکمت عملی، شہریوں کو ریلیف کی فراہمی میں کامیاب ہوگئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا کی ہدایت پر طلب و رسد میں توازن سے بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی حکمت عملی کی بدولت دال چنا اسپیشل کی قیمت 20 روپے کم ہو کر 275 روپے فی کلو، دال ماش دھلی ہوئی 40 روپے سستی ہوگئی جس کے بعد فی کلو قیمت 410 روپے پر پہنچ گئی۔
اسی طرح دال مونگ کی قیمت میں 60 روپے کی بڑی کمی ہوئی جس کے بعد نئی قیمت 325 روپے، بیسن 30 روپے سستا ہوا اور قیمت 270 روپے فی کلو ہوگئی۔ علاوہ ازیں کالا چنا موٹا 20 روپے کمی سے 260 روپے، سفید چنا کی قیمت میں 15 روپے کمی کے بعد 295 روپے فی کلو ہوگیا۔
دال مسور، دودھ، مٹن، بیف اور روٹی کی قیمتیں مستحکم رہیں جبکہ چاول کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ تمام دکاندار نئی قیمتوں کی فہرست نمایاں جگہ پر آویزاں کریں۔ سید موسیٰ رضان نے کہا کہ شہریوں کو ریلیف کی فراہمی اولین ترجیح ہے، مقرر کردہ قیمتوں پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔