غزہ جنگ 2 ہفتوں میں ختم ہو رہی ہے، 4 عرب ممالک غزہ کا انتظام سنبھالیں گے، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
صیہونی میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کو رہا اور حماس کی قیادت کو جلا وطن کیا جائے گا، جو فلسطینی غزہ چھوڑنا چاہیں گے، ان کو دوسری ریاست پہنچایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ جنگ دو ہفتوں میں ختم ہو رہی ہے اور حماس کی جگہ 4 عرب ممالک غزہ کا انتظام سنبھالیں گے۔ اخبار کے مطابق صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو غزہ جنگ ختم کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان ایران پر امریکی حملے کے بعد پیر کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں ٹرمپ اور نیتن یاہو غزہ جنگ بند کرنے پر متفق ہوئے۔ اسرائیلی میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کو رہا اور حماس کی قیادت کو جلا وطن کیا جائے گا، جو فلسطینی غزہ چھوڑنا چاہیں گے، ان کو دوسری ریاست پہنچایا جائے گا۔
ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان فون کال میں سعودی عرب اور شام کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے پر بھی بات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے متحدہ عرب امارات اور مصر سمیت 4 عرب ممالک کے حماس کی جگہ غزہ کا انتظام سنبھالنے پر اتفاق کیا۔ اخبار کے مطابق سعودی عرب اور شام کے سفارتی تعلقات کے جواب میں اسرائیل دو ریاستی حل کی حمایت کرے گا، دو ریاستی حل کی اسرائیلی حمایت کے لیے فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات کی شرط رکھی گئی ہے، جبکہ امریکا کی جانب سے مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیتن یاہو ٹرمپ اور جائے گا حماس کی
پڑھیں:
غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
استنبول (نیوزڈیسک) ترکیہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی پر نیتن یاہو کے ورانٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کی، اسرائیلی اقدامات ہزاروں شہریوں کے قتل عام اور زخمی ہونے کا باعث بنیں، اسرائیل نے جان بوجھ کر رہائشی علاقے کو تباہ کر کے کھنڈرات میں بدلہ۔
خبر ایجنسی نے بتایا کہ استنبول کی عدالت نے نیتن یاہو کے علاوہ مزید 37 افراد کے گرفتاری وارنٹ بھی نکالے، ترک کورٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو گلوبل صمد فلوٹیلا کے خلاف بھی جنگی جرائم کا مرتکب ہے۔
استنبول کے پروسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں بے گناہ شہریوں اور انفرا سٹرکچر پر منظم بم باری کی اور اس دوران 6 سالہ ہند رجب سمیت بچوں کو شہید کیا گیا اور طبی مراکز پر بھی بمباری کی۔
ترک پروسیکیوٹر نے حوالہ دیا ہے کہ اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا میں جارحیت کی جو غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کا سب سے بڑا مشن تھا۔
غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے سرفہرست ممالک میں ترکیہ شامل ہے اور یہاں تک غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات اور تجارت کو معطل کردیا ہے۔
استنبول کے پروسیکیوٹر کی جانب سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے جب عالمی عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ پر جنگی جرائم کی پاداش پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔