سوات میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے، 3 نعشیں نکل لی گئی، بقیہ کی تلاش جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے سیاحتی علاقے سوات میں اچانک آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں متعدد سیاح پانی میں بہہ گئے۔
اطلاعات کے مطابق شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آئی جس نے قریبی علاقوں کو لپیٹ میں لے لیا۔
مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اب تک کئی افراد کو پانی سے نکال لیا گیا ہے جبکہ کچھ افراد کی تلاش جاری ہے۔
حکام نے شہریوں اور سیاحوں کو ندی نالوں کے قریب نہ جانے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سوات اور گردونواح میں بارشوں کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وزیر اعظم کا ویڈیو لنک پر حالیہ سیلابی صورتحال اور جاری امدادی و بحالی کارروائیوں پر جائزہ اجلاس

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خطاب کے فوراً بعد ویڈیو لنک کے ذریعے حالیہ سیلابی صورتحال اور جاری امدادی و بحالی کارروائیوں پر جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم نے وزیرِ اعظم کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال اور بحالی کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے متاثرین کے لیے ریلیف اور بحالی کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی بحالی تک حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تقریباً ساڑھے تین لاکھ افراد امدادی کیمپس سے واپس اپنے گھروں کو جا چکے ہیں جبکہ سندھ کے کچھ کیمپ میں لوگ ابھی بھی مقیم ہیں، جہاں سیلابی پانی تیزی سے کم ہو رہا ہے،جس کے بعد جلد ان لوگوں کی بھی اپنے گھروں میں واپسی ہوجائے گی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ متاثرین کو راشن و امداد کی فراہمی جاری ہے۔ وزیراعظم نے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو امداد و بحالی کے آپریشنز کی کڑی نگرانی اور باقاعدہ جائزہ اجلاس بلانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے این ڈی ایم اے کو بھی صوبوں اور پی ڈی ایم ایز کے ساتھ مکمل تعاون فراہم کرنے کا حکم دیا۔وزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کے نقصان کا جامع تخمینہ بنا کر امدادی اور بحالی منصوبہ بندی کی جا سکے۔ موٹروے ایم-5 کے دریائے ستلج میں سیلاب سے متاثرہ حصے کی فوری بحالی کے لیے این ایچ اے کو اقدامات تیز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی، خاص طور پر جلال پور پیر والا کے مقام پر پڑنے والے شگاف کی فوری مرمت پر زور دیا گیا۔وزیراعظم نے پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے اور سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے مثالی اقدامات کر رہی ہے اور فصلوں کے نقصانات اور کسانوں کی بحالی کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیر اعظم نے آئندہ ایک ہفتے میں نقصانات کے جائزے کی جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی بھی ہدایت دی۔ 

متعلقہ مضامین

  • کوٹری بیراج پر پانی میں اضافہ، دیہات پانی میں گھر گئے، دادو میں 3بچیاں ڈوب کر جاں بحق
  • وزیر اعظم کا ویڈیو لنک پر حالیہ سیلابی صورتحال اور جاری امدادی و بحالی کارروائیوں پر جائزہ اجلاس
  • کوٹری بیراج پر پانی میں مزید اضافہ،اوباڑو کے قریب پل گرگیا،فصلیں تباہ
  • دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی میں اضافہ
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں منی بس کھائی میں جا گری، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
  • ڈی آئی خان: گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 13افراد جاں بحق
  • ڈی آئی خان میں خوفناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
  • ڈی آئی خان: گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
  • ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
  • نہیں چاہتا اسرائیلی وزیر اعظم خاندان سمیت میزائل حملے میں مارا جائے، گیبریل بورک