میر عطا الرحمن مینگل کے قتل کی ایف آئی آر میں سردار اختر مینگل کے بیٹے نامزد
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
میر عطا الرحمن مینگل کے قتل کی ایف آئی آر میں سردار اختر مینگل کے بیٹے نامزد WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز
کوئٹہ (سب نیوز)سابق وزیراعلی بلوچستان کے بیٹے میر عطاالرحمن مینگل کے قتل کے ایف آئی آر میں مینگل قبیلے کے سربراہ اسداللہ مینگل اور بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے بیٹے میر گورگین مینگل کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر آڑنجی کے لیویز تھانے میں درج کی گئی ہے جس میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمان کلاشنکوفوں کے ساتھ آئے اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میر عطاالرحمان زندگی کی بازی ہار گئے اور ان کا بیٹا مطیع الرحمان زخمی ہو گیا۔میر عطاالرحمان کو چند روز قبل وڈھ کے علاقے آڑنجی میں قتل کیا گیا تھا جبکہ حملے میں ان کے بیٹے زخمی ہو گئے تھے۔
میر عطاالرحمان کا شمار ضلع خضدار کی اہم سیاسی اور قبائلی شخصیات میں ہوتا تھا۔ وہ بلوچستان کے سابق نگراں وزیر اعلی میر نصیر مینگل کے بیٹے اور جھالاوان عوامی پینل کے سربراہ میر شفیق الرحمان مینگل کے بھائی تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی وزراکی تنخواہوں میں اضافے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی منظوری وفاقی وزراکی تنخواہوں میں اضافے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی منظوری آپریشن سندور میں بھارت کا سندور اجڑ گیا،پاکستان نے بھارت کا جو علاج کرنا تھا وہ کردیا، خواجہ آصف سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا، مختصر فیصلہ کچھ دیر میں سنائیگا اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ غلط چیز میں بھی امریکا کا ساتھ دیں، اسحاق ڈار مون سون سیزن کا آغاز،ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سی ڈی اے متحرک نائب وزیراعظم جولائی میں امریکا سمیت 4 اہم ممالک کا دورہ کریں گےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مینگل کے بیٹے ایف آئی آر
پڑھیں:
ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے والا ی’یورگن واٹنے فریڈنس‘ کون ہے؟
مئی 2024 میں ناروے کے سیاست دان ’ یورگن واٹنے فریڈنس‘ نے بلوچ یوتھ کمیٹی (BYC) کی رہنما ماہرنگ بلوچ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا، جس سے بین الاقوامی سطح پر شدید تنازعہ اور سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی نامزدگی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کا کیا کردار ہے؟
تحقیقات اور رپورٹس سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ ’ یورگن واٹنے فریڈنس‘ کے تعلقات کیا بلوچ (Kiyya Baloch)، بلوچ یوتھ کمیٹی اور کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے ساتھ ہیں۔
Mahrang Baloch & her BYC never condemned the Internationally Designated Terrorist Organization BLA’s terrorism. Not a single word of remorse for innocent people killed in targeted attacks.#MahrangSupportsBLA pic.twitter.com/l4onYptgSb
— Balochistan Insight (@BalochInsight) September 25, 2025
مہرنگ بلوچ کی سرگرمیاں ان حلقوں کی بازگشت کرتی ہیں، جس سے یہ تجویز پیدا ہوتی ہے کہ نوبل نامزدگی وسیع تر اثر انگیز مہمات کی خدمت کر سکتی ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ ماہرنگ بلوچ کی یہ نامزدگی پرتشدد عسکریت پسندی کے لیے بالواسطہ سیاسی تحفظ فراہم کرتی ہے، کیونکہ BLA کی سرگرمیوں کو انسانی حقوق کے عنوان کے تحت پیش کیا جا رہا ہے۔
سوال یہ اٹھتا ہے کہ آیا یہ انسانی حقوق کی وکالت ہے یا علیحدگی پسند ایجنڈوں کو بین الاقوامی سطح پر پہنچانے کا ایک اقدام؟
یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی مبینہ نامزدگی، والد کے دہشتگردوں سے تعلق نے نئی بحث چھیڑ دی
ماہرنگ بلوچ کی نامزدگی کے اس پس منظر نے نوبل امن انعام کی ساکھ اور اس کے بین الاقوامی اثرات پر بھی تنقیدی روشنی ڈالی ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ انسانی حقوق اور عسکریت پسندی کے درمیان فرق کو عالمی سطح پر سمجھنا ضروری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچ لبریشن آرمی بلوچ یوتھ کمیٹی کیا بلوچ مارہرنگ بلوچ ناروے نوبیل انعام یورگن واٹنے فریڈنس