سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے کی سماعت کیلئے پانچ بینچز تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2025ء)سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے کی سماعت کیلئے پانچ بینچز تشکیل دے دیے گئے ہیں۔ چار بینچ اسلام آباد جبکہ ایک بینچ لاہور رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کرے گا۔اطلاعات کے مطابق اسلام آباد رجسٹری میں بینچ ون چیف جسٹس پاکستان یحییٰ خان آفریدی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ہوگا۔
(جاری ہے)
بینچ ٹو جسٹس منیب اختر اور جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل ہے۔ تیسرا بینچ جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل ہوگا۔بینچ چار جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس ملک شہزاد پر مشتمل ہوگا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بنچ کیسز سنے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اور جسٹس
پڑھیں:
سپریم کورٹ رولز 1980 منسوخ، نئے قواعد 6 اگست سے نافذ
سپریم کورٹ آف پاکستان نے سپریم کورٹ رولز 1980 کو منسوخ کرتے ہوئے سپریم کورٹ رولز 2025 نافذ کر دیے ہیں، جو 6 اگست 2025 سے مؤثر ہوں گے، وزارت قانون کے نوٹیفکیشن کے مطابق، منسوخ شدہ قواعد کے تحت زیرِ التوا اپیلیں اوردرخواستیں پرانے طریقہ کار کے مطابق نمٹائی جائیں گی۔
نئے قواعد میں اہم ترامیم کی گئی ہیں، جن میں فوجداری اور براہِ راست دیوانی اپیل دائر کرنے کی مدت 30 دن سے بڑھا کر 60 دن کر دی گئی ہے، جبکہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل 14 دن میں دائر کرنا لازمی ہوگا۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے خلاف نظرثانی درخواست کی مدت 30 دن مقرر کی گئی ہے، اور درخواست کے ساتھ فیصلے یا حکم کی تصدیق شدہ کاپی اور فریقِ مخالف کو فوری نوٹس دینا لازم ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:
مزید برآں، نئے شواہد پر مبنی درخواست کے ساتھ مصدقہ دستاویزات اور حلف نامہ جمع کرانا لازمی ہے، جبکہ غیر سنجیدہ یا پریشان کن نظرثانی درخواست پر وکیل یا فریق پر 25 ہزار روپے تک لاگت عائد ہو سکتی ہے۔ نظرثانی درخواست ممکنہ طور پر وہی بینچ سنے گا جس نے اصل فیصلہ دیا تھا، تاہم اگر مصنف جج ریٹائر یا مستعفی ہو جائیں تو بینچ کے دیگر ججز سماعت کریں گے۔ جیل درخواستوں پر کوئی کورٹ فیس نہیں لی جائے گی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے قواعد کی تیاری کے لیے جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں جسٹس عرفان سعادت خان، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل احمد عباسی شامل تھے۔ کمیٹی نے ججز، سپریم کورٹ آفس، بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز سے تجاویز حاصل کر کے یہ مسودہ تیار کیا۔
مزید پڑھیں:
کورٹ فیس چارٹ بھی ازسرِنو جاری کیا گیا ہے، جو 6 اگست سے نافذ ہوگا۔ اس کے مطابق سی پی ایل اے اور سول اپیل کی فیس 2500 روپے، آئینی درخواست کی فیس 2500 روپے، سول ریویو کی فیس 1250 روپے، سیکیورٹی چالان فیس 50 ہزار روپے، انٹرا کورٹ اپیل فیس 5000 روپے، پاور آف اٹارنی فیس 500 روپے، کیویٹ فیس 500 روپے، کنسائز اسٹیٹمنٹ فیس 500 روپے، انٹراپیئرنس فیس 100 روپے، حلف نامہ فیس 500 روپے، درخواست فیس 100 روپے اور ہر ضمیمہ کی فیس 100 روپے مقرر کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جسٹس شاہد وحید چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ سپریم کورٹ رولز کورٹ فیس چارٹ وزارت قانون