جاری مالی سال کے ابتدائی دو ماہ کے دوران پاکستان کی پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، جو سالانہ بنیاد پر 5 فیصد کم رہی۔

پاکستان بیورو آف شماریات (PBS) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جولائی اور اگست 2025 کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 2.538 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا، جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 2.

662 ارب ڈالر تھا۔ اس طرح درآمدات میں 5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

صرف اگست 2025 کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو پٹرولیم مصنوعات کا درآمدی بل 1.193 ارب ڈالر رہا، جو اگست 2024 کے مقابلے میں 14.7 فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال اگست میں یہ درآمدی بل 1.398 ارب ڈالر تھا۔

ماہانہ بنیاد پر بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ جولائی 2025 میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کا حجم 1.346 ارب ڈالر تھا، جو اگست میں گھٹ کر 1.193 ارب ڈالر رہ گیا — یوں صرف ایک ماہ میں 11.4 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60ارب ڈالر کم ہیں عالمی بنک 

اسلام آباد (آئی این پی)  عالمی بینک نے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے سفارشات دی ہیں۔ عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں، برآمدات میں اضافہ معاشی استحکام، روزگار، سرمایہ کاری کی ضمانت ہے، برآمدی شعبے کو مضبوط بنا کر پاکستان ترقی کا نیا دورشروع کر سکتا ہے۔رپورٹ میں لچکدار ایکسچینج ریٹ، کاروباری قوانین، ریگولیشنز آسان بنانے پر زور دیا ہے، عالمی بینک نے ایگزیم بینک آف پاکستان کو فعال کرنے کی بھی سفارش کر دی۔ ایگزیم بینک کو فعال کرکے نئی برآمدی فنانسنگ فراہم کی جائے۔عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے پالیسی اصلاحات ناگزیر ہیں، جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ 16 سے کم ہو کر 10 فیصد رہ گیا، 200 سرکاری ادارے نجی شعبے کی کارکردگی متاثر کررہے ہیں۔ رپورٹ میں سرمایہ کاروں کے منافع کی بیرون ملک ترسیل پر رکاوٹیں ختم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی بچت کی مختلف سکیموں پر منافع کی شرح میں ردو بدل
  • اکتوبر میں مسلسل تیسرے ماہ ٹیکسٹائل برآمدات میں سالانہ بنیاد پر کمی ریکارڈ
  • رواں مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 38 فیصد بڑھ گیا
  • پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60ارب ڈالر کم ہیں عالمی بنک 
  • پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کا اٹک سے تیل اور گیس کی پیداوار کا اعلان
  • سروے کے مطابق صرف 12.03 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ پائے
  • مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ، تجارتی خسارے میں 38 فیصد کا ریکارڈاضافہ
  • ملکی تجارتی خسارے میں 3ارب 46کررڑ70لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ