اسرائیل کیجانب سے حزب اللہ کی رضوان فورس کے انٹیلیجنس کمانڈر عباس الوہبی کو شہید کرنیکا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ عباس الوہبی حزب اللہ کی دفاعی صلاحیتوں کو بحال کرنے اور ہتھیاروں کی منتقلی جیسے اقدامات میں سرگرم تھے۔ اسرائیلی فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس الوہبی رضوان فورس کی انٹیلیجنس کارروائیوں کا اہم حصہ تھے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے ڈرون حملے میں حزب اللہ کی رضوان فورس کے انٹیلی جنس کمانڈر عباس الوہبی کو شہید کرنے کا دعویٰ کر دیا۔ اسرائیلی فوج (IDF) کے مطابق جنوبی لبنان کے علاقے محروانہ میں کیے گئے ایک ڈرون حملے میں حزب اللہ کے رضوان فورس بٹالین کے انٹیلی جنس کمانڈر عباس الحسن الوہبی کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ عباس الوہبی حزب اللہ کی دفاعی صلاحیتوں کو بحال کرنے اور ہتھیاروں کی منتقلی جیسے اقدامات میں سرگرم تھے۔ اسرائیلی فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس الوہبی رضوان فورس کی انٹیلی جنس کارروائیوں کا اہم حصہ تھے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی صبح کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ڈرون حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سرحدی کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج حزب اللہ کی رضوان فورس
پڑھیں:
غزہ ایک بار پھر خون میں نہا گیا، امداد کے متلاشی افراد سمیت 46 فلسطینی شہید
محصور غزہ ایک بار پھر اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن گیا تازہ ترین فضائی حملوں میں امداد کے منتظر 6 افراد سمیت مزید 46 فلسطینی شہید ہو گئے، جبکہ کئی زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق گزشتہ روز صبح سے شروع ہونے والی اسرائیلی بمباری نے تباہی کے نئے باب رقم کر دیے جس میں نہ صرف عام شہری بلکہ امداد کے منتظر بے گناہ فلسطینی بھی نشانہ بنے۔
غزہ کے نواحی علاقے زیتون میں ایک گھر پر بمباری سے پورا خاندان صفحہ ہستی سے مٹ گیا، شہداء میں ماں، باپ اور ان کے چھ معصوم بچے شامل ہیں۔
الاقصیٰ اسپتال کی رپورٹ کے مطابق وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح کے جنوبی اور مشرقی حصوں میں اسرائیلی افواج نے مزید 4 فلسطینیوں کو شہید کر دیا جبکہ فلسطینی ریڈ کراس نے بتایا کہ جنوبی غزہ میں ایک اور فضائی حملے میں 3 شہری شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
ادھر غزہ میں جبری قحط اور غذائی قلت کی صورتحال دن بہ دن بگڑتی جا رہی ہے، جہاں خوراک کی کمی سے اب تک 100 بچوں سمیت 217 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا خبردار کر چکی ہیں کہ یہ صورتحال ایک منظم نسل کشی کا منظر پیش کر رہی ہے۔