data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر(نمائندہ جسارت )محکمہ داخلہ سندھ نے محرم الحرام میں 139 سے زائد علمائے کرام و زاکرین کے سفر اور داخلے پر پابندی لگادی پابندی ساٹھ روز تک رہے گی۔ جن علمائے کرام و زاکرین پابندی لگائی گئی ہے جن علماء کرام پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان کا تعلق کراچی، حیدرآباد سکھر، دادو، شکارپور، جیکب آباد، لاڑکانہ، گھوٹکی، خیرپور، نوشہرو فیروز، نواب شاہ و سندھ کے دیگر اضلاع سے ہے جبکہ پنجاب کے متعدد علمائے کرام و ذاکرین کے بھی سندھ میں داخلے اور تقاریر پر پابندی لگائی گئی ہے وزارت داخلہ کے مطابق یہ پابندیاں محرم الحرام میں امن قائم رکھنے کسی بھی اشتعال انگیزی سے بچنے اور فرقہ وارانہ مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے لگائی گئی ہے جن علمائے کرام پرپابندی لگائی گئی ہے ان میں سید عرفان حیدر، مولانا اورنگزیب فاروقی، مولانا خادم حسین ڈھلوں، مولانا مقصود احمد ڈومکی، منظور حسین سولنگی، مولانا ادریس ڈاہری، مولانا زمان ربانی، عمران عباس کاظمی، مولانا رب نواز حنفی،مولانا محمد عیسی،علی رضا شاہ ودیگر شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لگائی گئی ہے پر پابندی

پڑھیں:

تاجر، علماء، طلبہ سب جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر ہیں، مولانا واسع

اپنے بیان میں جے یو آئی رہنماء مولانا واسع نے کہا کہ حکومت بزدلی سے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بلوچستان میں ریاستی اختیار دفن ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ طالب علم مصور خان کی لاش نے حکومت کے جھوٹے دعووں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ وعدوں، دعووں اور تسلیوں کا انجام ایک لاش کی صورت میں نکلا۔ انصاف مانگنے والوں کو تحفظ نہیں لاشیں دی جا رہی ہیں۔ یہ قتل نہیں، حکومت کی رٹ کا عبرتناک انجام ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ اغواء معمول بن چکا ہے۔ حکومت بزدلی سے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بلوچستان میں ریاستی اختیار دفن ہو چکا ہے۔ قاتل دندناتے پھر رہے ہیں۔ عوام خوف میں جی رہے ہیں۔ مصور کے والدین نے بیٹے کی زندگی مانگی تھی۔ حکومت نے لاش تھما دی۔

مولانا واسع نے کہا کہ دھرنے میں وعدے کرنے والے آج فرار اور خاموشی میں چھپے ہیں۔ حکومت نے بارہا خبردار کئے جانے کے باوجود آنکھیں بند رکھیں۔ قانون دفن ہو چکا ہے۔ اب صرف دہشت اور جرم کی حکمرانی ہے۔ جے یو آئی رہنماء نے کہا کہ تاجر، علماء، طلبہ سب جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر ہیں۔ محب وطن ہونا اب جرم بن چکا ہے اور انعام ایک لاش ہے۔ مظلوم کچلے جا رہے ہیں، اور حکومت تماشہ دیکھ رہی ہے۔ جو حکومت شہریوں کو تحفظ نہ دے سکے اسے حکمرانی کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صبر کا پیمانہ چھلک چکا ہے۔ اب جواب دہی کا وقت آ چکا ہے۔ آج مصور کی لاش ملی، کل کسی اور کی باری ہو سکتی ہے۔ یہ لاش صرف مصور کی نہیں، یہ حکومتی مجرمانہ ناکامی کا اعلان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر سندھ کی زیر صدارت محرم الحرام کے سلسلے میں اعلیٰ سطحی اجلاس
  • ایران نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے سربراہ کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی
  • ضلع رحیم یار خان میں دفعہ 144 نافذ
  • ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگادی
  • عالمی جوہری توانائی ایجنسی چیف کی ایران داخلے پر پابندی
  • فرانسیسی حکومت نے ملک بھر میں بشتر مقامات پرسگریٹ نوشی پرپابندی لگادی
  • تاجر، علماء، طلبہ سب جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر ہیں، مولانا واسع
  • امریکا و اسرائیل کا غزہ میں جنگ بندی نیا ڈرامہ ہے،علماء کرام
  • گلگت، کمانڈر ایف سی این اے کی آغا راحت حسین سے ملاقات