پارلیمان عوام کی خود مختار نمائندہ اور آئین و جمہوری اقدار کی نگہبان ہوتی ہے:صدر مملکت
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک:صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ایسا پاکستان تعمیر کریں جہاں جمہوریت پروان چڑھے، ادارے مضبوط ہوں،مؤثر قانون سازی سے پارلیمان عوامی خدمات کی بہتری میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے بین الاقوامی یومِ پارلیمان پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت، آزادی، سماجی و معاشی انصاف کے اصولوں پر کار بند رہنے کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔
انارکلی : مکان کی چھت گر نے سےملبےتلےدب کر5افراد زخمی
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان عوام کی خود مختار نمائندہ اور آئین و جمہوری اقدار کی نگہبان ہوتی ہے، پارلیمان قومی پالیسی سازی، شفافیت اور جوابدہی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمان شہریوں کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کے تحفظ کی ضامن ہے، مؤثر قانون سازی سے پارلیمان عوامی خدمات کی بہتری میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
صدرِ مملکت کا کہنا تھا کہ قانون ساز ادارے جمہوری اقدار کا دفاع کریں، قومی ترقی کے سفر کو آگے بڑھائیں۔
ایڈیشنل آئی جی مرزا فاران بیگ کا تبادلہ، نوٹیفکیشن جاری
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حملہ بروقت ناکام نہ بناتے تو مولانا فضل الرحمان کے جلسے میں بڑی تباہی ہوتی، آئی جی کے پی
پشاور:آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ 11 مئی کو پشاور میں دہشتگردی کا حملہ بروقت ناکام نہ بناتے تو مولانا فضل الرحمان کے جلسے میں بڑی تباہی ہوتی۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی نے کہا کہ دہشتگردوں کا ہدف جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا جلسہ تھا جنہیں ہدف پر پہنچنے نہیں دیا گیا، یہ رواں سال دہشت گردی کی بڑی کارروائی تھی جو ناکام بنائی گئی۔
یاد رہے کہ 11 مئی کو پشاور میں جے یو آئی کا جلسہ تھا جس کے لیے 4خود کش بمبار آئے تھے جن میں سے تین کو حراست میں لیا گیا تھا جبکہ ایک کو پولیس نے روکا تو اس نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ دھماکے میں چمکنی پولیس کے دو اہلکار شہید ہوئے تھے۔
آئی جی خیبر پختونخوا نے کہا کہ محرم میں کوہاٹ میں بھی قبل ازوقت حملے کو ناکام بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پہلی بار پولیس نے دہشتگردوں کا ڈرون گرایا، اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی سے بنوں میں دو ڈرون گرائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ باجوڑ آپریشن سے جنوبی اضلاع میں سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوگی، ملاکنڈ میں دہشت گردوں کی تشکیل آئی تھی اور پولیس آپریشن سے دہشت گرد بھاگ گئے۔
آئی جی کے پی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کسی جگہ موٹروے اور ہائی ویز پر دہشت گرد ناکہ موجود نہیں، ڈی آئی خان سے کوئٹہ سفر کیا جا سکتا ہے کیونکہ سیکیورٹی حالات پہلے سے کافی بہتر ہیں۔