بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی،مزید 2 کشمیری نوجوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت میں دو کشمیری نوجوان شہید جب کہ ایک زخمی نوجوان کو ہسپتال لے جانے کے بجائے گرفتار کرلیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع راجوڑی میں داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کیا گیا۔
قابض بھارتی فوج نے اس دوران موبائل سروس بھی منقطع کردی اور ایمبولینس کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
جارحیت پسند بھارتی فوج نے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 نہتے کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
قابض بھارتی فوج نے ایک کشمیری نوجوان کو شدید زخمی حالت میں حراست میں لے لیا۔ جسے فوری طبی امداد کی ضرورت تھی۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ زخمی کشمیری نوجوان کو ماورائے عدالت قتل کردیا جائے گا۔
شہید نوجوانوں کے اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے بھارتی فوج کے اس ظلم و بربریت کے خلاف شدید احتجاج کیا اور جدوجہد آزادیٔ کشمیر کے حق میں نعرے لگائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کشمیری نوجوان بھارتی فوج
پڑھیں:
شمالی وزیرستان کے میر علی میں خود کش دھماکا: 8 اہلکار شہید، 4 شہری زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خود کش دھماکے میں 8 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں ہفتے کے روز خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 8 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے میرعلی میں ہونے والے خود کش حملے کی شدید مذمت کی اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میں ان سیکیورٹی اہلکاروں اور ان کے خاندانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک اور قوم کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن قائم کرنے اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز نے بے مثال قربانیاں دی ہیں، یہ قربانیاں دہشت گردی کے خلاف قوم کے حوصلے اور عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
اس سے قبل، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) وقار احمد نے بتایا تھا کہ خودکش حملہ ایک گاڑی میں نصب دیسی ساختہ بم کے ذریعے کیا گیا، جس میں 4 عام شہری زخمی ہوئے۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب کچھ روز قبل خیبرپختونخوا کے جنوبی وزیرستان ضلع میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن میں 2 فوجی جوان شہید اور 11 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔
15 جون کو فرنٹیئر کور (ایف سی) کا ایک سپاہی جنوبی وزیرستان کے علاقے لدھا میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہو گیا تھا۔
اسی ماہ کے آغاز میں شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں سیکیورٹی آپریشن کے دوران 14 دہشت گرد مارے گئے تھے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں مئی میں 85 حملے ریکارڈ کیے گئے جب کہ اپریل میں یہ تعداد 81 تھی۔
ترجمان پاک فوج نے ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں بھارتی فوج کی مداخلت کے ’ناقابل تردید ثبوت‘ بھی پیش کیے تھے اور کہا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں شدت لا رہا ہے۔