پاکستان کے ویانا میں نمائندے کامران اختر یو این صنعتی ترقیاتی بورڈ کے 53ویں اجلاس کے صدر منتخب
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کے ویانا میں مستقل نمائندہ کامران اختر کو اقوام متحدہ کے صنعتی ترقیاتی بورڈ یونیڈو کے 53ویں اجلاس کا صدرمنتخب کرلیا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ویانا اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل نمائندہ کامران اختر کو یونیڈو کے 53ویں اجلاس کا صدر منتخب کر لیا گیاہے۔
انہوں ںے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے قابل فخر لمحہ اور کثیرالجہتی سفارت کاری میں ہماری قیادت کا اعتراف ہے، پاکستان اقوام متحدہ کے نظام میں اہم کردار ادا کرتا رہتا ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون پر مبنی بین الاقوامی آرڈر کے لیے پُرعزم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ
پڑھیں:
اسرائیل دائمی جنگ چھیڑ رہا ہے،غزہ میں اقوام متحدہ کا عالمی مشن قائم کیا جائے، فرانس
فرانسیسی صدر نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کو دائمی جنگ سے بچانے کے لیے وہاں عالمی مشن قائم کیا جائے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے غزہ میں اسرائیل کے مکمل فوجی قبضے کے منصوبے کو دائمی جنگ کی طرف ایک قدم قرار دیا۔
صدر میکرون نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے لیے ایک استحکامی مشن کے قیام پر فوری کام شروع کرے۔
انھوں نے کہا کہ میں نے اپنی ٹیموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ شراکت داروں کے ساتھ فوری طور پر کام شروع کریں تاکہ غزہ میں اقوام متحدہ کے تحت ایک مضبوط اور مؤثر مشن قائم کیا جا سکے۔
فرانسیسی صدر کے بقول اقوام متحدہ کے تحت ایک بین الاقوامی مشن کے قیام کا مقصد غزہ کو مستحکم، شہریوں کو تحفظ اور نظم و نسق کی بحالی میں مدد دینا ہے۔
اپنے بیان میں صدر میکرون نے ایک بار پھر بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ اب ختم ہوجانی چاہیے۔ دنیا کو ایک مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے منصوبے سے سب سے زیادہ نقصان یرغمالیوں اور غزہ کے عام شہریوں کا ہوگا۔
خیال رہے کہ ایمانوئیل میکرون کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ سٹی پر مکمل فوجی قبضے کے منصوبے کی منظوری دی ہے جس پر دنیا بھر سے سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فرانسیسی صدر نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی تقلید برطانیہ اور کینیڈا نے بھی کی اور یوں عالمی سطح پر فلسطین کی حمایت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔