data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کاکہنا ہے کہ ان کا بطور چیئرمین انتخاب پارٹی کے بانی عمران خان کی ذاتی چوائس ہے، کچھ افراد نے اس فیصلے کو بدلوانے کی کوشش کی لیکن عمران خان نے انکار کر دیا، پارٹی کی اعلیٰ قیادت میں اختلافات تو ہوتے ہیں، لیکن انہیں عوامی سطح پر لانے سے گریز کیا جانا چاہیے۔

نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے مخصوص نشستوں کے حوالے سے آنے والا فیصلہ نہایت مایوس کن ہے،ہماری جیتی ہوئی نشستیں دوسری جماعتوں کو بانٹی گئیں، یہ سراسر ناانصافی ہے اور اس پر پی ٹی آئی کارکنان میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی، ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، اگر کسی کو شوق ہے تو وہ تحریک عدم اعتماد ضرور لائے، ہم تیار ہیں، خیبرپختونخوا کے پی ٹی آئی ایم پی ایز کسی دوسری پارٹی میں شامل نہیں ہوں گے۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ صوبائی صدر جنید اکبر خان کے بعض بیانات غیر مناسب ہیں،علی امین ہمارے لیے جتنے محترم ہیں، جنید اکبر بھی اتنے ہی محترم ہیں مگر پارٹی کے اندر اختلافات کو باہر لے جانا درست عمل نہیں۔

انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے  کہاکہ ہمیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، لیکن کارکنوں کا دباؤ ہے کہ ہم ہر فورم پر ان کی رہائی کے لیے آواز اٹھائیں۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ بجٹ کی منظوری پارٹی کی شرائط کے تحت مشروط طریقے سے دی گئی اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے ہم مسلسل قانونی و آئینی فورمز پر کوششیں جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی 4کمیٹیوں کے اپوزیشن چیئرمینوں کیخلاف عدم اعتماد کامیاب مزید ، 9کو بھی ہٹانے کا فیصلہ

لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد خان نے اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کے ہنگامہ پر سخت ایکشن لے لیا ہے، ذرائع کے مطابق اپوزیشن کو 13 سٹینڈنگ کمیٹیوں سے ہٹائے جانے کا فیصلہ کرلیاگیا ہے، پنجاب اسمبلی میں 13میں سے 4 سٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ سے چیئر مینوں کو عدم اعتماد کے ذریعے ہٹا دیا گیاہے ۔قائمہ کمیٹی برائے کالونیز، سپیشل ایجو کیشن، لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجو کیشن، مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ کے چیئر مینوں کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی جو کہ کامیاب ہوگئی،قائمہ کمیٹی برائے مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک رانا عبد الستار، محمد سہیل خان، رفعت عباسی اور ضیا الرحمن نے جمع کروائی تھی۔ قائمہ کمیٹی برائے لٹریسی کے چیئرمین کے خلاف فیصل اکرم، لعل محمد، جعفر علی ہوچہ اور عمران جاوید نے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی، قائمہ کمیٹی برائے کالونیز کے چیئرمین کے خلاف نوید اسلم، غزالی سلیم بٹ، زکیہ خان اور عائشہ جاوید نے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی، قائمہ کمیٹی برائے سپیشل ایجوکیشن کے خلاف محمد یوسف، غضنفر عباس، عطیہ افتخار اور فیلبوس کرسٹوفر نے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی بقیہ 9 قائمہ کمیٹیوں کا فیصلہ بھی جلد ہوگا، اپوزیشن کے چار چیئرمینوں برائے قائمہ کمیٹیز کو پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹیوں سے فارغ کردیا گیا،پہلے سپیشل ایجوکیشن کی چیئر پرسن اپوزیشن رکن صائمہ کنول کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی اور اپوزیشن کے چیئرمینوں کو عہدوں سے ہٹانے کے لئے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیئے گئے۔اسی طرح پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین محمد مرتضی اقبال کو بھی چیئرمین شپ سے فارغ کردیا گیاہے۔پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائڈ لٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن کے چیئرمین محمد انصر اقبال چیئرمین شپ سے فارغ ہو گئے۔پنجاب اسمبلی اپوزیشن رکن اور قائمہ کالونیزکمیٹی کے چیئرمین احسن علی کیخلاف بھی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی،اس طرح وہ بھی چیئرمین کے عہدے سے فارغ ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی 4کمیٹیوں کے اپوزیشن چیئرمینوں کیخلاف عدم اعتماد کامیاب مزید ، 9کو بھی ہٹانے کا فیصلہ
  • علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، بیرسٹر گوہر
  • بانی کی رہائی کیلئے ہم پر کارکنوں کا بہت پریشر ہے، بیرسٹر گوہر
  • بانی چیئرمین کی رہائی کے لیے ہم پر کارکنوں کا بہت پریشر ہے، بیرسٹر گوہر
  • پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کے 4 اسٹینڈنگ کمیٹی چیئرمینوں کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب
  • پنجاب اسمبلی، چارقائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب
  • پنجاب اسمبلی، اپوزیشن کی 4 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب
  • پی ٹی آئی کا نیا امتحان، مخصوص نشستوں سے محرومی کے بعد اگلا قدم کیا ہوگا؟
  • وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش