پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ!
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت پٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافہ کیاگیا ہے، وزارت خزانہ کیا علامیہ کے مطابق پٹرول کی نئی قیمت 266 روپے 79 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں یہ اضافہ بین الاقوامی منڈی کے اُتار چڑھاؤ کے باعث ہوا ہے، جس نے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں کو متاثر کیا ہے، ہر بار جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے حکومت اس طرح کی دلیلیں پیش کر کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتی ہے، عوام حکومت سے یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ جب عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہوتی ہیں تو اس کا فائدہ عوام کو کیوں نہیں پہنچایا جاتا؟۔ امریکا اور ایران کے درمیان ممکنہ جنگ سے پہلے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی تھیں، لیکن اس کے باوجود حکومت نے اس کمی کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچایا۔ اس کے برعکس، آئی ایم ایف کی ہدایت پر لیوی ٹیکس میں اضافہ کر دیا، حکومت نے یہ جواز پیش کیا کہ اضافی رقم بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پر خرچ کی جائے گی تاہم، جیسے ہی حالیہ دنوں میں عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، حکومت نے فوری طور پر عوام پر پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا بھاری بوجھ ڈال دیا، عوام جو پہلے ہی غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کا عذاب جھیل رہے ہیں حکومت کے اس فیصلے سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، مہنگائی بڑھے گی، دیگر اشیائے صرف کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا جس کا براہ راست اثر عوام پر پڑے گا، حکومت صرف قیمتیں بڑھانے کے بجائے عوام کے لیے سبسڈی اور ریلیف پیکیج کا بھی اعلان کرے تاکہ مہنگائی کی وجہ سے عوام پر پڑنے والے بوجھ کا کچھ ازالہ ہوسکے۔
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پیسے فی لیٹر میں اضافہ حکومت نے
پڑھیں:
ٹنڈوجام،پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ ،عوام مشکلات کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-2-1
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے ملک بھر کے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے شہری اس فیصلے کے بعد مزید پریشانی میں مبتلا ہو گئے تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند ماہ سے آٹے، چینی گھی سبزیوں اور پھلوں سمیت روز مرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی پہلے ہی کئی بار اضافہ کیا جا چکا تھا تاہم اب پیٹرول کی نئی قیمتوں کے اعلان کے بعدانھوں نے بھی اپنے کرایوں میں دس سے بیس روپے اضافہ کردیا ہے جب کہ رکشا ڈائیور منی بس والوں نے بھی اپنے کرایوں میں اضافہ کردیا ہے اور خدشہ ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ اشیائے خوردونوش، سبزی اور پھل بھی مہنگے ہو جائیں گے جس کا براہ راست اثر غریب اور دیہاڑی دار طبقے پر پڑے گاکونسلر طاہراسامہ کا کہنا ہے کہ کہ عام آدمی پہلے ہی دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان تھا لیکن اب پیٹرول مہنگا ہونے سے مہنگائی کا طوفان آ جائے گا جس سے متوسط طبقے کی زندگی بھی اجیرن ہو جائے گی انھوں نے کہا افسوسناک بات یہ ہے کہ حکمران اپنی عیا شیاں ختم کرنے پر تیار نہیں اپنا سارا بوجھ غریب عوام پر ڈال دیتے ہیں انجمن تاجران ٹنڈوجام کے فنانس سیکرٹری راو حامد گوہر نے کہا کہ تنخواہیں اور مزدور کی اجرتیں وہی ہیں اور اب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کٹوتی کی جارہی جس پر وہ سراپا احتجاج ہیں کیونکہ اخراجات کئی گنا بڑھ گئے ہیں لیکن اس باوجود حکومت مسائل کم کرنے بجائے بڑھاتی جارہی جس کے منفی اثرات ہمارے کاروبار پر پڑ رہے ہیں ماہرین معاشیات اختر رضوی کے مطابق پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہ صرف ٹرانسپورٹ بلکہ بجلی، گیس اور دیگر پیداواری شعبوں پر بھی اثر انداز ہوتا ہے جس سے مجموعی طور پر مہنگائی میں اضافہ ناگزیر ہے عوام نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ غریب اور دیہاڑی دار مزدور سکھ کا سانس لے سکیںاور عزت کے ساتھ اپنی زندگی گزار سیکں۔