خواجہ آصف نے وفاقی اور پنجاب حکومت میں پیپلز پارٹی کی شمولیت کا اشارہ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے عندیہ دیا ہے کہ پیپلز پارٹی جلد وفاقی اور پنجاب حکومت کا حصہ بن سکتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ “اس وقت کیا معاملات چل رہے ہیں، اس کی تفصیلات تو نہیں بتا سکتے، لیکن امکان ہے کہ پیپلز پارٹی حکومت میں شامل ہو جائے۔”
انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی حکومت میں شامل ہوتی ہے تو یہ ایک مثبت پیش رفت ہوگی، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ان کے پاس پیپلز پارٹی سے حکومتی رابطوں کی تفصیلات موجود نہیں ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی قومی مفاد کے ایجنڈے پر مل کر کام کر سکتی ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پیر کو سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے بیان دیا تھا کہ فی الحال وفاق کی جانب سے پیپلز پارٹی کو کوئی پیشکش نہیں کی گئی اور انہوں نے ایسی خبروں کی تردید کی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی خواجہ آصف
پڑھیں:
مریم نواز کے بیانات کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیاپاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیانات کے خلاف قومی اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا ہم ایوان سے بطور احتجاج واک آؤٹ کرتے ہیں۔ آن گراؤنڈ حالات جوں کے توں ہیں اور کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم اس وقت اس ایوان کا حصہ نہیں بن سکتے جب تک حالات تبدیل نہیں ہوتے۔
بعد ازاں حکومتی ارکان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو منا کر واپس قومی اسمبلی اجلاس میں لے آئے۔
مریم نواز نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی مریم نواز نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ میں پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی، پنجاب کی بات وزیراعلیٰ نہیں کرے گی تو اور کون کرے گا۔
مریم نواز نے کہا تھا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی۔ سیلاب آگیا تو مانگنا شروع کردو، پنجاب کے پاس وسائل ہیں، باقی تمام صوبوں کے پاس بھی یکساں وسائل ہیں، وہ کہاں جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے وسائل سے لاکھوں سیلاب متاثرین کو گھروں میں آباد کریں گے، کبھی لوگوں کو کشکول پکڑنے کا نہیں کہوں گی۔
دوسری جانب صحافیوں کی جانب سے بھی گزشتہ روز اسلام آباد پریس کلب میں پولیس کی جانب سے تشدد اور توڑ پھوڑ کی مذمت کی اور پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پولیس نے اندر گھس کر ناصرف صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ املاک کی توڑ پھوڑ بھی کی جس پر ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔