حیسکو نے 200کے وی کے 6نئے ٹرانسفارمر میرپورخاص بھیج دیے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) مسلم لیگ (ن) سندھ کے نائب صدر آصف معراج راجپوت کی درخواست پر CEO حیسکو فیض اللہ ڈھری نے 200kv کے چھ نئے ٹرانسفارمر میرپورخاص میں نصب کروا دیے، متاثرہ علاقہ مکینوں کی جانب سے آصف معراج راجپوت کو خراج تحسین پھولوں کے ہار اور اجرک کے تحائف پیش کیے تفصیلات کے مطابق گزشتہ جمعرات میرپورخاص میں بارش کے بعد بجلی کے 100 سے زائد ٹرانسفارمر خراب ہوگئے تھے جن میں سے کئی ایسے ٹرانسفارمر بھی تھے جو کہ اپنی معیاد پوری کر چکے تھے ان میں سے اقبال نگر ٹورآباد ، آدم ٹاؤن ،رحیم نگر ، باغ بشیر سمیت دیگر علاقوں کے ٹرانسفارمر بھی تھے جو کہ بار بار مرمت کے باوجود چلنے کے قابل نہیں تھے مگر انہیں تبدیل کرکے نئے ٹرانسفارمر لگوانا ایک بڑا مسلہ تھا مذکورہ علاقہ مکینوں نے منتخب عوامی نمائندوں سے مایوس ہو کر مسلم لیگ ن سندھ کے نائب صدر آصف معراج راجپوت سے رابط کر کے اپنی پریشانی سے آگاہ کیا جس پر انہوں نے تین دن میں نیا ٹرانسفارمر لگوادیا اس موقع پر آصف معراج راجپوت نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے قائد میاں محمد نواز شریف کا وڑن ہے کہ بلا رنگ و نسل عوام کی خدمت کی جا? انہوں نے کہا کہ سٹی لینکنگ فیڈر بہت بڑا فیڈر ہے اس لیے یہاں حیسکو کو مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے اور 4 کروڑ 50 لاکھ کے اخراجات سے اس فیڈر کو بہت جلد دو حصوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ میں نے اس تمام صورتحال سے وفاقی وزیر اویس لغاری کو بھی آگاہ کیا ہے انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ لیکنگ فیڈر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا جا? گا اور مزید نئے ٹرانسفارمر میرپورخاص کے لیے بھیجے جائیں گے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا صف معراج راجپوت انہوں نے
پڑھیں:
کراچی: ’را‘ کیلئے کام کرنیوالے ملزمان ریمانڈ پر جیل بھیج دیے گئے
—فائل فوٹوکراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں بھارتی خفیہ تنظیم ’را‘ کے لیے کام کرنے کے الزام میں شاہ لطیف ٹاؤن سے گرفتار 4 ملزمان کو پیش کر دیا گیا۔
عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے چاروں ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور کیس کے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر کیس کا چالان طلب کر لیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر 2 جولائی کو ملزمان کو پیشرفت رپورٹ کے ساتھ دوبارہ پیش کریں
تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ گرفتار چاروں ملزمان بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تعلق رکھتے ہیں اور اسی سے تربیت یافتہ ہیں۔
کیس کے تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ملکی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے، ملزمان کے قبضے سے ہینڈ گرینیڈ برآمد ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے قائد آباد سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے کام کرنے والے 4 دہشت گردوں کو 25 جون کو پکڑا تھا۔
ایس ایس پی ایس آئی یو شعیب میمن نے بتایا تھا کہ کراچی کے علاقے قائد آباد سے گرفتار چاروں دہشت گرد بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹ ہیں جو 2024ء میں دہشت گردی کی ٹریننگ کے لیے سجاول کے راستے سے بھارت بھی گئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد بھارت میں ایک کرنل سے رابطے میں تھے، ملزمان کے موبائل فونز سے ملک دشمن مواد ملا ہے۔