عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10 محرم کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10 محرم کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی ہدایت کردی، ان کا کہنا تھا کہ قوم کو مکمل غلام بنایا جارہا ہے اس غلامی سے اچھاہے کہ میں ساری زندگی جیل میں رہوں، 27 ویں ترمیم لائی جارہی ہے ،بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیں،آپ لوگوں کا ووٹ چوری کرلیں اور کہیں کہ ووٹ کی اہمیت نہیں تو مطلب مارشل لا ء لے آئے ہیں، میڈیا کی آواز بند کردی گئی ہے جبکہ عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کو مائنس کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان نے پارٹی قیادت کو 10 محرم کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی ہدایت کردی۔راولپنڈی اڈیالہ جیل کے قریب اپنی بہنوں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج میری بہنوں کو 15 منٹ ملاقات کا وقت ملا، ایک وکیل ظہیر عباس کو ڈیڑھ منٹ ملاقات کی اجازت ملی، ان کے علاوہ سلمان صفدر، سلمان اکرم راجا، نیاز اللہ نیازی کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ عمران خان نے کہا ہے آپ لوگوں کا ووٹ چوری کرلیں اور کہیں کہ ووٹ کی اہمیت نہیں تو اس کا مطلب مارشل لا لے آئے ہیں، عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنادیں اور ججز کے ساتھ ایسا کریں تو رول آف لاء ختم ہوچکی ہے عمران خان نے کہا کہ اس کے ساتھ اخلاقیات ختم ہوچکی ہیں۔ علیمہ خان کے مطابق بانی نے کہا ہے کہ اسمبلیوں میں بیٹھے لوگ ووٹ سے نہیں آئے، میڈیا کی آواز بند کردی گئی ہے، 27 ویں ترمیم لائی جارہی ہے اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیں کیوں کہ لوگوں کی آواز ختم کردی گئی ہے، بھارت سے آزادی کے بعد پاکستان کلمہ کے نام پر بنا تھا یہ کلمہ تھا جس کی وجہ سے آج پاکستان قائم ہے، قوم کو مکمل طور پر غلام بنایا جارہا ہے اس غلامی سے بہتر ہے میں ساری زندگی جیل میں رہوں۔ علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ 10 محرم کے بعد اس غلامی کے نظام کے بعد تحریک شروع کردیں، بانی نے پنجاب اسمبلی میں مزاحمت کی تعریف کی اور اپوزیشن لیڈر کی تعریف کی اور کہا کہ اس وقت 26 اراکین ہیں جن پر پابندیاں عاید ہیں، اس سے بہتر ہے کہ ہمارے ارکان اسمبلی کے باہر اپنی اسمبلی لگادیں، انہوں نے پارٹی کو کہا ہے کہ 10 محرم کے بعد تحریک کی تیاری کریں، بانی نے پارٹی کے لیے ہدایات دے دی ہیں جو سلمان اکرم راجا کو بتادی ہیں۔ علاوہ ازیں عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو مائنس کیا جا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بانی کو تنہائی میں قید کر رکھا ہے بانی کو جیل میں ان کے حقوق نہیں مل رہے، کتابیں بھی نہیں دے رہے، بانی کہہ رہے تھے 22 گھنٹے تک بند رکھا جاتا ہے اور صرف 2 گھنٹے ملتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عمران خان کی محرم کے بعد خان نے کہا علیمہ خان کہا ہے کہ نے کہا ہے بہتر ہے کہا کہ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 30 جون 2025ء ) وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے،پی ٹی آئی کے ساتھ سنگجانی میں سنجیدہ مذاکرات ہوسکتے تھے، بانی پی ٹی آئی دھمکیاں دیں گے تو مشکلات بڑھیں گی، اگر غلطیاں دہراتی رہے تو ان کے ساتھ ایک اور 8فروری ہوجائے گا۔انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی تو پی ٹی آئی یہ بھی مئوقف ہے کہ ہم اس کے بغیر آنکھ بھی نہیں ہلا سکتے، وزیراعظم نے اگر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے اور ان کے پاس گئے ہیں تو پارٹی لیڈرنوازشریف اور پارٹی کی اجازت سے گئے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں سیاستدانوں سے بات کریں، سیاسی جماعتوں سے بات کرنا ہمارا مینڈیٹ نہیں ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ نے ہمیں منع کرنا ہوتا تو پھر ہم اس پر بھی سوچتے۔(جاری ہے)
وزیراعظم تیسری بار اپوزیشن بنچوں پر گئے اور میثاق معیشت کی بات۔ لیکن پی ٹی آئی نے منفی تاثر دیا کہ آپ سیاسی داؤ کھیل رہے ہیں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے، پی ٹی آئی کے ساتھ سنگجانی میں سنجیدہ مذاکرات ہوسکتے تھے۔اگر پی ٹی آئی غلطیاں دہراتی رہی تو ان کے ساتھ ایک اور 8فروری ہوجائے گا۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی، یہ عدم اعتماد لانے کا شوق پورا کرلیں ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، پی ٹی آئی ارکان عدم اعتماد کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، یہ بالکل ٹھیک ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اس کی جیتی سیٹوں سے زیادہ نشستیں نہیں ملیں گی۔ 8فروری کو الیکشن ہوئے، 15فروری کو نتائج کے نوٹیفکیشن ہوئے اور ہم نے 19 فروری کو الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی۔ 22 فروری کو الیکشن کمیشن نے سب کو سیٹیں دینی تھیں، ہماری سیٹیں بعد میں دوسری جماعتوں بانٹ دی گئیں۔ فیصلے کے بعد سیٹیں دوسری جماعتوں کو مل جائیں گی۔ کے پی میں جتنی سیٹیں ن لیگ، پیپلزپارٹی ، جے یوآئی نے جیتی ہیں مخصوص نشستیں اس سے بھی زیادہ ہوجائیں گے۔ اپوزیشن جماعتوں کی مخصوص نشستوں کے بعد وزیراعلیٰ گنڈاپور کیخلاف کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔