فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل پر کتنے ٹیکسز عائد ہیں؟ ہوشربا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
سٹی42: حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل پر عائد مختلف چارجز اور ٹیکسز کی تفصیلات سامنے آ گئیں.
رپورٹ کے مطابق فی لیٹر قیمت میں اضافے کا بڑا حصہ مختلف اقسام کے چارجز اور لیویز پر مشتمل ہے۔ یکم جولائی 2025 سے ڈیزل 10 روپے 39 پیسے مہنگا کردیا گیا ہے۔ ایک لیٹر ڈیزل 262.
ڈیزل پر ان لینڈ فریٹ چارجز کی مد میں 2روپے 9پیسے کی وصولی, فی لیٹر ڈیزل پر پٹرول پمپ ڈیلرز مارجن 8 روپے 64پیسے مقرر, پٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس صفر ،کاربن لیوی کی مد میں 77روپے 1پیسے کی وصولی, آئی ایس ای ایم ،او ایم سی ،ڈیلرز مارجن ملا کر 18 روپے 73 پیسے فی لیٹر وصولی جاری ہے۔
دوسری جانب رپورٹ کے مطابق یکم جولائی 2025 سے ایک لیٹر پٹرول 8 روپے 36 پیسے مہنگا کیا گیا ، فی لیٹر پٹرول 3.20 فیصد مہنگا ہوا ،پٹرول کی ایکس ریفائری قیمت 165روپے 30 پیسے مقرر ہے۔
ایک لیٹر پٹرول پر پیٹرولیم لیوی کی مد میں 75 روپے 52 پیسے کی وصولی، ایک لیٹر پٹرول پر نیا ٹیکس کاربن لیوی 2 روپے 50 پیسے عائد کردیا گیا ہے، پٹرول پر فی لیٹر ان لینڈ فریٹ چارج 6.96 روپے وصول کیا جارہا ہے،
پٹرول پر فی لیٹر آئل مارکیٹنگ مارجن 7روپے 87 پیسے مقرر، پٹرول پمپس کا ڈیلرز مارجن فی لیٹر 8روپے 64 پیسے مقرر، پٹرول پر سیلز ٹیکس صفر ،کاربن لیوی کی مد میں 78روپے 2پیسے کی وصولی اور آئی ایس ای ایم ،او ایم سی ،ڈیلرز مارجن ملا کر 23 روپے 47 پیسے فی لیٹر وصولی کی جا رہی ہے۔
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: پشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کیلئے جسٹس عتیق شاہ کا نام منظور
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 لیوی کی مد میں پیسے کی وصولی ڈیلرز مارجن کاربن لیوی لیٹر پٹرول پیسے مقرر لیٹر ڈیزل پٹرول پر ایک لیٹر فی لیٹر ڈیزل پر گیا ہے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ 7 ماہ میں کتنے ہزار مقدمات نمٹائے ؟
چیف جسٹس سردار سرفراز محمد ڈوگر کے اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفر کے بعد عدالت عالیہ کی کارکردگی کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔
ترجمان اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق گزشتہ 7 ماہ میں مجموعی طور پر 10,780 مقدمات نمٹائے گئے جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ تعداد 8,254 تھی۔
اعلامیے کے مطابق جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے 12 فروری 2025 کو قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھایا تھا اور ان کے اقدامات کے باعث عدالتی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
12 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 17,756 تھی جو 7 ماہ میں کم ہو کر 14,590 رہ گئی، حالانکہ اس دوران 7,735 نئے مقدمات بھی دائر ہوئے۔
ترجمان کے مطابق مقدمات کے مؤثر انتظام کے لیے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ہدایات کے مطابق اصلاحات کی گئیں۔ تاخیر اور زیر التوا مقدمات کے بڑھتے بوجھ کو کم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے جس کے باعث عدالتی نظام زیادہ فعال اور مؤثر سمت کی طرف بڑھ رہا ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ اوورسیز پاکستانیوں اور بزرگ شہریوں کے مقدمات کے لیے خصوصی بنچ قائم کیے گئے، جبکہ حبسِ بے جا میں رکھے جانے کے خلاف درخواستوں کی سماعت اسی دن یقینی بنائی گئی۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز اسحاق خان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر
تعلیم، ریونیو، ٹیکس اور ماحولیاتی معاملات کے لیے الگ الگ بنچز تشکیل دیے گئے۔ خاص طور پر ٹیکس مقدمات پر توجہ دی گئی کیونکہ ریونیو کی بروقت وصولی میں عدالتی تاخیر ایک بڑی رکاوٹ تھی۔
اس اقدام کے نتیجے میں زیر التوا ٹیکس کیسز میں نمایاں کمی آئی۔ صرف 5 مئی تا 9 جون 2025 کے دوران خصوصی ڈویژن بنچ نے 179 ٹیکس ریفرنس نمٹائے، جبکہ فروری تا ستمبر 2025 کے دوران ایک اور ڈویژن بنچ نے 175 ٹیکس ریفرنسز نمٹائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس سردار سرفراز محمد ڈوگر