ویب ڈیسک: سندھ ہائیکورٹ نے شہر کی مرکزی شاہراہوں پر چنگ چی رکشوں پر پابندی کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت، کمشنر کراچی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

ہائیکورٹ میں شہر کی مرکزی شاہراہوں پر چنگ چی رکشوں پر پابندی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل صلاح الدین گنڈا پور ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ سندھ حکومت نے کمشنر کراچی کے ذریعے ابتدائی طور پر 12 روٹس پر چنگ چی رکشوں پر پابندی عائد کی اور بعد ازاں نوٹیفکیشن میں ترمیم کرکے 30 روٹس کو بند کردیا گیا۔

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: پشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کیلئے جسٹس عتیق شاہ کا نام منظور

درخواست گزار کے مطابق پابندی عائد کرنے سے قبل متاثرہ فریق سے مشاورت نہیں کی گئی۔ شہر بھر میں 60 ہزار چنگ چی رکشے چلتے ہیں۔ 80‎ فیصد چنگ چی رکشے پابندی والے روٹس پر چلتے تھے۔ پابندی سے چنگ چی رکشہ چلانے والے غریب شہری متاثر ہورہے ہیں۔

عدالت میں سماعت کے دوران درخوست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ قوانین میں ترمیم کے بعد پابندی کا اختیار کمشنر کراچی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے سندھ حکومت، کمشنر کراچی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 16 جولائی تک جواب طلب کرلیا۔

سکولوں کے فنڈز میں گھپلوں کا انکشاف

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: چنگ چی رکشوں پر پابندی کمشنر کراچی سندھ حکومت

پڑھیں:

میئر نے گرین لائن پروجیکٹ پر زبردستی کام بند کرادیا، ترجمان وفاقی حکومت

کراچی:

وفاقی حکومت کے ترجمان راجہ خلیق الزمان انصاری نے کہا ہے کہ مئیر نے گرین لائن پروجیکٹ پر سٹی وارڈنز بھیج کر زبردستی کام بند کروادیا۔

 اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ خلیق الزمان انصاری نے کہا کہ وفاقی حکومت کو یومیہ نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے، منصوبے کی توسیع پر مئیر کراچی کو اگر کوئی اعتراض تھا تو باقاعدہ نوٹس کا اجراء کیا جانا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ گرین لائن کا دوسرا فیز کامن کوریڈور ہے، مستقبل میں ساری بی آر ٹی بسیں اس پر چلیں گی۔ یہ بے بنیاد بات ہے کہ گرین لائن کے دوسرے مرحلے کا کام 2035 تک بھی مکمل نہیں ہوگا۔ اگر کام کرنے دیا جائے تو جون 2026 تک کام مکمل کرلیں گے۔ وفاقی حکومت سندھ کے 22 منصوبوں کے لیے 334 ارب روپے مختص کیے ہیں جن میں سے 18 ارب روپے منصوبوں پر خرچ کیے جاچکے ہیں اور باقی ماندہ منصوبوں پر کام کا آغاز ہونے والا ہے۔

راجہ خلیق الزمان انصاری نے کہا کہ وفاق کی خواہش ہے کہ سندھ حکومت، مئیر آفس کراچی کی ترقی کے لیے مل کر کام کریں۔ مئیر کراچی سے درخواست ہے کہ وہ مل کر کراچی کی خدمت کریں۔ یہ کوئی پوائنٹ اسکورنگ نہیں بلکہ مل کر کام کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نے گرین لائن کے توسیعی منصوبے کے لیے ساڑھے 5 ارب کی رقم مختص کی ہوئی ہے۔ وفاق چاہتا ہے کراچی کو اچھی ٹرانسپورٹ کی سہولیات ملیں۔ معاملات خوش اسلوبی کے ساتھ حل کرنے کے سلسلے میں شرجیل انعام میمن سے بھی ملاقات کا پیغام پہنچایا ہے۔

راجہ خلیق الزماں انصاری نے کہا کہ وفاق دسمبر میں مزار قائد پر ایک میگا ایونٹ کرنے جارہا ہے جس میں سندھ کی جامعات کے طلباء طالبات شریک ہونگے اور وزیراعظم شہباز شریف خود 2 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے۔ بلاول بھٹو نے ہمیشہ کہا شہباز اسپیڈ چاہیئے لیکن جب کراچی میں شہباز اسپیڈ نظر آنا شروع ہوتی ہے تو اسکے درمیان میئر اسپیڈ آجاتی ہے اور کام رکوادیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ توسیعی منصوبے کے آغاز سے قبل تمام مطلوبہ دستاویزی ضروری کارروائی مکمل کرلی گئی تھی۔ میئر آفس کے اعتراض کا تحریری جواب دے چکے ہیں۔ جن کاموں کا ذکر انہوں نے کیا ہے وہ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ مئیر کو چاہئے کہ وہ کام شروع کروائیں۔ سندھ کے لوگ چاہتے ہیں مریم نواز یہاں کام کریں تو یہاں کے لوگ ن لیگ کو ووٹ دیں۔ سندھ میں ن لیگ کا کوئی ایم این اے اور ایم پی اے نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے صحافیوں کو نوٹسز پر سوالات اٹھا دیے
  • پشاور ہائیکورٹ ‘ اعظم سواتی کی بیرون ملک سفر پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ 
  • بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس وصولی ‘ فریقین سے جواب طلب
  • ترجمان حکومت پاکستان: میئر کراچی نے گرین لائن پراجیکٹ پر سٹی وارڈنز بھیج کر کام بند کروادیا
  • گرین لائن فیز 2 منصوبہ 2026ء میں مکمل کرلیں گے، ترجمان حکومت پاکستان
  • ایم کیو ایم کے الزامات بے بنیاد، کراچی کو نعروں نہیں عملی خدمت کی ضرورت ہے، سعدیہ جاوید
  • میئر نے گرین لائن پروجیکٹ پر زبردستی کام بند کرادیا، ترجمان وفاقی حکومت
  • بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس وصولی سےمتعلق درخواست سماعت کیلئےمنظور، مئیر کراچی اور دیگر کو نوٹس جاری
  • کراچی والے ہوجائیں ہوشیار ! ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان گھر پہنچے گا
  • چیف سیکرٹری سندھ‘سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست