چین کا ’بلیک آؤٹ بم‘: دشمن کے پاور پلانٹس کو ناکارہ بنانے والا نیا ہتھیار سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
چین نے ایسا جدید ہتھیار متعارف کروا دیا ہے جو دشمن ملک کے بجلی گھروں کو بغیر کسی دھماکے کے مکمل طور پر ناکارہ بنا سکتا ہے۔
چینی سرکاری میڈیا سی سی ٹی وی نے جمعرات کو ایک اینیمیٹڈ ویڈیو جاری کی جس میں ایک نئے گرافائٹ بم کی صلاحیتیں دکھائی گئیں۔ اس ہتھیار کو “بلیک آؤٹ بم” بھی کہا جا رہا ہے، جو پاور اسٹیشنز اور ہائی وولٹیج بجلی کے نظام کو نشانہ بناتا ہے۔
ویڈیو کے مطابق، یہ میزائل زمین سے داغا جاتا ہے اور ہوا میں جا کر 90 چھوٹے ’سب میونیشنز‘ خارج کرتا ہے، جو زمین سے ٹکرا کر اوپر کی طرف اچھلتے ہیں اور فضا میں انتہائی باریک کاربن فائبرز پھیلاتے ہیں۔ یہ فائبرز بجلی کے تاروں میں شارٹ سرکٹ پیدا کرکے پورے نظام کو معطل کر سکتے ہیں۔
سی سی ٹی وی نے اس ہتھیار کو دشمن کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز کو مفلوج کرنے کا مؤثر ذریعہ قرار دیا ہے، جو تقریباً 10 ہزار مربع میٹر کے علاقے کو متاثر کر سکتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ویڈیو میں اس ہتھیار کا اصل نام اور تکنیکی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں، اسے صرف ایک مقامی ساختہ میزائل کہا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس طرح کے گرافائٹ بم ماضی میں امریکہ نے عراق اور سربیا میں بھی استعمال کیے تھے، جنہیں غیر مہلک مگر اسٹریٹیجک اثر رکھنے والے ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغانستان میں دو دن کے مکمل بلیک آؤٹ کے بعد موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بحال
کابل: افغانستان میں دو دن کے مکمل بلیک آؤٹ کے بعد بدھ کی شام ملک بھر میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بحال کر دیے گئے۔
طالبان حکومت نے بغیر کسی پیشگی اعلان کے پیر کی شب پورے ملک میں ٹیلی کمیونی کیشن بند کر دی تھی، جس سے کاروبار، تعلیمی سرگرمیاں اور عوامی رابطے منجمد ہو گئے تھے۔
رپورٹس کے مطابق سگنلز اور وائی فائی کابل سمیت قندھار، خوست، غزنی اور ہرات میں دوبارہ بحال ہو گئے ہیں۔
انٹرنیٹ کی واپسی پر عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے، گاڑیوں کے ہارن بجائے، مٹھائیاں اور غبارے خریدے اور خوشی کا اظہار کیا۔
مقامی شہریوں کا کہنا تھا کہ "شہر دوبارہ زندہ ہوگیا ہے"۔
یہ پہلا موقع ہے کہ طالبان حکومت نے 2021 کے بعد پورے ملک میں ٹیلی کمیونی کیشن معطل کی۔ انٹرنیٹ مانیٹرنگ ادارے نیٹ بلاکس نے بتایا کہ بلیک آؤٹ "جان بوجھ کر کنکشن منقطع کرنے" کا نتیجہ تھا۔
اقوام متحدہ نے اس بندش کو افغانستان کو دنیا سے کاٹنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے فوری بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔