کراچی: ’را‘ کیلئے کام کرنیوالے ملزمان ریمانڈ پر جیل بھیج دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں بھارتی خفیہ تنظیم ’را‘ کے لیے کام کرنے کے الزام میں شاہ لطیف ٹاؤن سے گرفتار 4 ملزمان کو پیش کر دیا گیا۔
عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے چاروں ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور کیس کے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر کیس کا چالان طلب کر لیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر 2 جولائی کو ملزمان کو پیشرفت رپورٹ کے ساتھ دوبارہ پیش کریں
تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ گرفتار چاروں ملزمان بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تعلق رکھتے ہیں اور اسی سے تربیت یافتہ ہیں۔
کیس کے تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ملکی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے، ملزمان کے قبضے سے ہینڈ گرینیڈ برآمد ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے قائد آباد سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے کام کرنے والے 4 دہشت گردوں کو 25 جون کو پکڑا تھا۔
ایس ایس پی ایس آئی یو شعیب میمن نے بتایا تھا کہ کراچی کے علاقے قائد آباد سے گرفتار چاروں دہشت گرد بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹ ہیں جو 2024ء میں دہشت گردی کی ٹریننگ کے لیے سجاول کے راستے سے بھارت بھی گئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد بھارت میں ایک کرنل سے رابطے میں تھے، ملزمان کے موبائل فونز سے ملک دشمن مواد ملا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بھارتی خفیہ تفتیشی افسر
پڑھیں:
کراچی، اورنگی ٹاؤن میں پولیس مقابلہ، دو ڈاکو زخمی، تین گرفتار، اسلحہ و سامان برآمد
کراچی:شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے سیکٹر 11 میں جنت البقیع قبرستان کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں دو ڈاکو زخمی جبکہ ان کے تیسرے ساتھی کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقابلے کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے بعد زخمی حالت میں ملزمان علی زید اور کامل کو گرفتار کیا گیا، جبکہ ان کا ایک اور ساتھی شاہ زیب بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
چھیپا حکام کا کہنا ہے کہ زخمی ڈاکوؤں کی عمریں تقریباً 22 اور 25 سال کے درمیان ہیں، جنہیں فوری طور پر چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے قبضے سے دو پستول بمعہ گولیاں، موبائل فونز اور ایک موٹر سائیکل برآمد ہوئی ہے۔ مقابلے کے دوران ایک پولیس اہلکار سلیم بھی گرنے کے باعث زخمی ہوا، جس کا پاؤں فریکچر ہوگیا۔
پولیس نے واقعے کی مزید تفتیش شروع کر دی ہے تاکہ ملزمان کے دیگر جرائم اور ممکنہ نیٹ ورک سے متعلق حقائق سامنے لائے جا سکیں۔