جنوبی افریقہ کی فضائیہ کے سربراہ کا ایئر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسلام آباد:
جنوبی افریقہ کی فضائیہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمومبیمبو نے ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے دورے کے دوران سربراہ پاک فضائیہ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران، سربراہان نے پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں فضائی افواج کے مابین تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا،
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمو مبیمبو کی آمد پر پاک فضائیہ کے ایک چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔
انہوں نے پاک فضائیہ کی جدید عسکری صلاحیتوں اور خود انحصاری کے زریعے اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے اپنے ویژن سے آگاہ کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمو مبیمبو نے پاک فضائیہ کی جانب سے شاندار مہمان نوازی پر ائیر چیف کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
معزز مہمان نے جنوبی افریقہ کی فضائیہ کی جانب سے پاک فضائیہ کے سی130 بیڑے کے معائنے اور مینٹینینس کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کی اپنی خواہش بھی ظاہر کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ فضائیہ کے
پڑھیں:
دبئی ائیر شو 2025 کا شاندار آغاز، جے ایف 17 توجہ کا مرکز
دبئی (ویب ڈیسک)ائیر شو 2025 کا آغاز المکتوم انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر شاندار فضائی کرتب کے ساتھ ہوا، جس میں دنیا بھر کی فضائی اور دفاعی صنعت کی نمائندہ شخصیات نے شرکت کی۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے طیارے ڈسپلے ایریا میں ایک دوسرے کے بالکل قریب کھڑے رہے، جس نے شائقین اور ماہرین کی خاص توجہ حاصل کی۔
فضا مسلسل رنگا رنگ کرتبوں سے گونجتی رہی، مختلف ممالک کے جنگی اور تجارتی طیاروں نے انتہائی مہارت سے فلائنگ ڈسپلے پیش کیے۔ شرکاء نے اونچی پروازوں، تیز رفتاری کے مظاہروں اور فارمیٹ میں کی گئی فضائی مظاہرے کو بے حد سراہا۔
پاکستان کا جے ایف 17 تھنڈر اس بار بھی سب کی آنکھوں کا مرکز رہا۔ رواں برس ماہ مئی کے معرکے میں پاکستانی فضائیہ کی کامیابی کو دبئی ائیر شو میں بھی محسوس کیا جا رہا ہے بلکہ متعدد ملکی اور غیر ملکی شرکاء سبز ہلالی پرچم سے سجے پاکستانی طیاروں کو دیکھ کر خوب تصاویر بنواتے ہوئے نظر آئے۔
دبئی ائیر شو 2025 کا شاندار آغاز، جے ایف 17 توجہ کا مرکز
اس کے ساتھ پاکستانی پائلٹس کی صلاحتیوں کا اعتراف پر مبنی گفتگو کرتے ہوئے افراد بھی دکھائی دیے۔ پانچ روزہ ائیر شو میں عالمی سطح پر نئے دفاعی معاہدوں، ٹیکنالوجی لانچز اور روزانہ کی فلائنگ ڈسپلے جاری رہیں گے۔