شمالی کوریا کا یوکرین کیخلاف جنگ میں 30ہزارفوجی روس بھیجنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
یوکرین(نیوز ڈیسک) یوکرینی انٹیلیجنس کے مطابق شمالی کوریا روس کی حمایت میں مزید 25 سے 30 ہزار فوجی یوکرین کے محاذ پر بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال خفیہ طور پر 11 ہزار فوجی روس بھیجے گئے تھے جن میں سے 4 ہزار ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔
سی این این کو حاصل انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق روسی وزارتِ دفاع ان فوجیوں کو ہتھیار اور تربیت فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور یہ دستے روسی زیرِ قبضہ یوکرین کے علاقوں میں براہ راست لڑائی کا حصہ بن سکتے ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر اور دیگر شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان فوجی تعاون میں تیزی آ رہی ہے، جبکہ کورین فوجی تربیتی مراکز اور روسی اڈوں پر مشترکہ مشقیں بھی کی جا رہی ہیں۔
یوکرینی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے فوجیوں کی تعیناتی روس کی کمزور بھرتی کی صلاحیت اور آمریت پسند حکومتوں پر انحصار کو ظاہر کرتی ہے۔ جنوبی کوریا کی انٹیلیجنس کے مطابق یہ تعیناتی جولائی یا اگست میں ممکن ہو سکتی ہے۔
یہ پیش رفت نہ صرف جنگ کے دائرہ کار کو وسیع کر سکتی ہے بلکہ خطے میں نئے جغرافیائی تناؤ کو بھی جنم دے سکتی ہے۔
امیر جمعیت علماء اسلام پنجاب مولانا سید محمود میاں انتقال کر گئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شمالی کوریا
پڑھیں:
امریکی امیگریشن جج نے محمود خلیل کو تیسرے ملک بھیجنے کا حکم دے دیا
ایک امیگریشن جج نے پرو فلسطینی کارکن محمود خلیل کو امریکا سے الجزائر یا شام بھیجنے کا حکم دیا ہے، جس پر خلیل کے وکلا نے حکم کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وجوہات و قانونی دعوےجج جیمی کامنز نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ خلیل نے گرین کارڈ کی درخواست میں جان بوجھ کر کچھ ضروری معلومات پوشیدہ رکھی تھیں، جس سے امیگریشن عمل میں دھوکہ ہوا۔
???? BREAKING: An immigration judge has just ordered Mahmoud Khalil, who led the Palestine riots at Columbia University, be deported to SYRIA or ALGERIA
Good riddance, loser!
This comes after it was found out Khalil LIED on his green card application. pic.twitter.com/gxBmGANipC
— Nick Sortor (@nicksortor) September 18, 2025
خلیل کے وکلاء کا موقف ہے کہ یہ اقدام ان کی بابت سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے اور ان کے اظہارِ رائے اور سیاسی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
اپیل اور عارضی تحفظخلیل کی قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کے اندر قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے اور بتایا ہے کہ ایک وفاقی عدالت کا حکم ابھی بھی نافذ ہے جو انہیں فوری طور پر ملک سے نکالے جانے یا گرفتاری سے روکتا ہے، جب تک کہ ان کا سول حقوق کا کیس جاری ہے۔
ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امیگریشن عدالت کے فیصلے کو چیلنج کریں، اور وہ باضابطہ اپیل کی تیاری میں ہیں۔
ممکنہ نتائج اور ردعملاگر اپیل مسترد ہوئی تو محمود خلیل امریکا میں اپنے قانونی مستقل رہائشی (گرین کارڈ ہولڈر) کا درجہ کھو سکتے ہیں اور الجزائر یا شام کے حوالے سے انہیں روانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا یا نہیں؟ واشنگٹن نے بتا دیا
خیال رہے کہ اس کیس نے آزاد رائے، اظہارِ رائے کی آزادی اور امیگریشن قوانین کے استعمال پر اٹھائے جانے والے تنقیدی سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر یہ کہ حکومت سیاسی مؤقف رکھنے والوں پر امتیازی کارروائیاں کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الجزائر امریکا امیگریشن قوانین فلسطین گرین کارڈ ہولڈر محمود خلیل مراکش