امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کا فیصلہ کرلیا، روس کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روس اور یوکرین کے درمیان عرصے سے جاری جنگ کے دوران امریکا نے یوکرین کو بعض ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی نے بتایا کہ یوکرین کو پیٹریاٹ ایئرڈیفنس سسٹم اور ہیل فائر میزائلوں کی ترسیل مؤخر کردی گئی ہے، بائیڈن انتظامیہ کے وعدے اب نظرثانی کےعمل سے گزررہے ہیں، پینٹاگون نے ہتھیاروں ذخائر کم ہونے پر ان کی فوری ترسیل نامناسب قرار دی ہے۔
روس نے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کو کم ہتھیارملیں گے تو جنگ جلد ختم ہوگی، دوسری طرف یوکرین نے انتباہ دیا ہے کہ دفاعی امداد میں تاخیر روس کو مزید جارحیت پر اُکسائےگی۔
یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے حوالے سے ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ فیصلہ امریکی مفادات کو ترجیح دینے کے تحت کیاگیا ہے۔
واشنگٹن کے فیصلے پر کیف میں امریکی سفیر کو طلب کرکے تحفظات سے آگاہ کردیا گیا، یوکرین کی وزارت خارجہ نے امداد روکنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین کو 66ارب ڈالرز کی امریکی فوجی امداد پہلے ہی دی جاچکی ہے، نیٹورکن ممالک بھی یوکرین کو ایئر ڈیفنس سسٹمز کی فراہمی سے گریزاں ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوکرین کو
پڑھیں:
یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی: روس
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا ذاخارووا نے کہا ہے کہ یوکرین کو ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی سے مسائل کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا ذاخارووا کا کہنا ہے کہ امریکی ادارے پینٹاگون کی جانب سے یوکرین کو ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی کی منظوری مسائل کے حل میں مددگار نہیں ہوگی۔
قبل ازیں پینٹاگون کی جانب سے یوکرین کو ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی کی حوالے سے منظوری کے باوجود یہ معاملہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حتمی منظوری سے مشروط ہے۔