Jasarat News:
2025-07-03@08:05:50 GMT

روسی اور فرانسیسی صدور کی 3برس بعد ٹیلی فون پر گفتگو

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں کے درمیان 3برس کے دوران پہلی بار رابطہ ہوا۔ دونوں صدور کے درمیان 2گھنٹے طویل گفتگو ہوئی، جس میں ایران کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کے خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فرانسیسی صدر نے گفتگو کے دوران خدشہ ظاہر کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام اور میزائل نظام خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر سختی سے عمل یقینی بنائے۔ اس موقع پر روسی صدر پیوٹن نے ایرانی موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جوہری توانائی کی ترقی جاری رکھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کیا جانا چاہیے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام اور میزائل سسٹم سے جڑے خدشات کا سفارتی حل نکالنے کے لیے فرانس پرعزم ہے۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر اتفاق کیا اور کہا کہ سفارتی کوششوں کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہی بہترین راستہ ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جوہری پروگرام کہ ایران

پڑھیں:

فردو جوہری تنصیب؛ امریکی حملے سے شدید نقصان پہنچا: ایرانی وزیر خارجہ کی تصدیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تصدیق کی ہے کہ امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں ایران کی فردو جوہری تنصیب کو شدید اور سنگین نقصان پہنچا ہے۔

امریکی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عباس عراقچی نے بتایا کہ ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم اس نقصان کا مکمل تخمینہ لگا رہی ہے، جس کی رپورٹ جلد ایرانی حکومت کو پیش کی جائے گی۔

یاد رہے کہ امریکہ نے 22 جون کو ایران کی تین جوہری تنصیبات — فردو، نطنز اور اصفہان — پر فضائی حملے کیے تھے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ تھا کہ ان تنصیبات کو کامیابی سے تباہ کیا گیا ہے، خاص طور پر فردو تنصیب کو مکمل طور پر غیر فعال کر دیا گیا ہے۔

تاہم امریکی میڈیا میں شائع رپورٹس کے مطابق، امریکی انٹیلی جنس جائزوں میں کہا گیا ہے کہ جوہری تنصیبات پر حملوں سے ایران کے بنیادی نیوکلیئر مواد کو مکمل نقصان نہیں پہنچا۔

اس حوالے سے ایران نے تاحال IAEA (بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی) کو کسی بین الاقوامی معائنے کی اجازت نہیں دی، اور حال ہی میں ایران نے ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا باضابطہ اعلان بھی کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا ایٹمی پروگرام سال دو سال پیچھے چلا گیا ہے، پینٹاگون کا دعویٰ
  • فردو جوہری تنصیب؛ امریکی حملے سے شدید نقصان پہنچا: ایرانی وزیر خارجہ کی تصدیق
  • پیوٹن اور ایمانوئل میکرون کا رابطہ، ایران کے ایٹمی پروگرام پر تفصیلی بات چیت
  • صدر پیوٹن اور صدر میکرون کا دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ، ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام پر گفتگو
  • ایران نے جوہری مذاکرات کی بحالی کیلئے امریکا سے مکمل سیکیورٹی کی گارنٹی کا مطالبہ کر دیا
  • جی7 کا ایران کے جوہری پروگرام پر جامع، قابلِ تصدیق اور دیرپا معاہدے کیلئے مذاکرات کی بحالی پر زور
  • امریکی حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو خاطر خواہ نقصان نہیں پہنچا، واشنگٹن پوسٹ کا دعویٰ
  • ایران پھر ایٹمی پروگرام کی طرف بڑھا تو یہ ان کے لیے آخری اقدام ہوگا: ٹرمپ
  • بنگلہ دیش میں اگلے سال عام انتخابات کروادیں گے، محمد یونس کی مارکو روبیو سے ٹیلی فونک گفتگو