کویت:4 اقسام کے ویزوں کیلئے نیا الیکٹرانک نظام متعارف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
کویت نے فیملی سمیت چار اقسام کے ویزوں کے لیے نیا الیکٹرانک نظام متعارف کرادیا ۔
ویزوں کے اجرا کے معاملات کو بہتر بنانے کی جانب مثبت اقدام قرار دیا جارہا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق کویتی ادارہ امیگریشن کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سےآنے والوں کے لیے چار اقسام کے ویزوں کے اجرا کی ڈیجیٹل سہولت فراہم کی گئی ہے۔
ادارے کے مطابق سیاحت کی غرض سے کویت آنے والے اب ڈیجیٹل ویزہ اپلائی کرسکیں گے جس کا دورانیہ تین ماہ کا ہوگا۔
وہ غیرملکی جو کویت میں مقیم ہیں وہ اپنے اہل خانہ کےلیے بھی مذکورہ سہولت سے مستفیض ہوسکتے ہیں علاوہ ازیں تجارتی یا بزنس ویزے اور سرکاری وفود کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے ویزے کی درخواست دی جاسکتی ہے۔
کویتی امیگریشن کے مطابق ویزوں کے اجرا کےلیے فراہم کی جانے والی نئی سہولت کا مقصد روایتی کاغذی طریقہ کار کو ختم کرنا اور جدت اختیار کرنا ہے ۔
اس حوالےسے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف ملکی خدمات کی بہتری کا عکاس ہے بلکہ اس سے کویت کی اقتصادی و سیاحتی اہمیت کو بھی مزید مستحکم ہوگی ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عوام کیلئے خوشخبری، نادرا نے شناختی کارڈ سے متعلق سہولت فراہم کردی
ویب ڈیسک: نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے عوام کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے اپنی شناختی خدمات مقامی یونین کونسلز میں فراہم کرنا شروع کر دی ہیں، جس سے شہریوں کو نادرا دفاتر کے بار بار چکر لگانے سے نجات ملے گی۔
نادرا کی اس نئی اسکیم کے تحت شہری اب اپنی متعلقہ یونین کونسلز میں جا کر درج ذیل خدمات حاصل کر سکتے ہیں، قومی شناختی کارڈ (CNIC) کا اجرا اور تجدید کرواسکتے ہیں، بچوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (بے فارم)، خاندانی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، ازدواجی حیثیت میں تبدیلی، شناختی کارڈ کی منسوخی اور دیگر متعلقہ خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: پشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کیلئے جسٹس عتیق شاہ کا نام منظور
ابتدائی طور پر یہ خدمات اسلام آباد کی یونین کونسلز سید پور، سہالہ، ماڈل ٹاؤن، کورال اور آئی-10/4، چکوال کے علاقے مرید اور گجرات کی دولت نگر یونین کونسل میں شروع کی گئی ہیں۔
دوسری جانب نادرا نے کراچی میں شناختی کارڈ کے اجرا کے عمل کو مزید آسان بنانے کے لیے بائیکر سروس کو 3 سے بڑھا کر 8 یونٹس تک پھیلا دیا ہے، جس کے ذریعے اب شناختی کارڈ کی تجدید اور دیگر خدمات گھر کی دہلیز پر فراہم کی جا رہی ہیں۔
سکولوں کے فنڈز میں گھپلوں کا انکشاف