اسلام آباد(آئی این پی ) پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر نے اپنے پارٹی رہنمائوں کے خط کی شفافیت پر ہی سوالات اٹھا تے ہوئے کہا ہے کہ سوال یہ ہے خط کب، کیسے اور کس طرح آیا؟ خط لکھنے والے تمام لوگ جیل میں بھی الگ بیرکس میں ہیں۔ایک انٹرویو میںانہوں نے مزید کہا ہے کہ مذاکرات کا فیصلہ پارٹی قیادت اور بانی پی ٹی آئی کریں گے، بامقصد مذاکرات ہوں تو کوئی بری بات نہیں، بانی پی ٹی آئی سیاسی آدمی ہیں پہلے بھی مذاکرات میں ان کی مرضی موجود تھی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس، علی امین اور علیمہ خان پر تنقید، مذاکرات پر زور

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں گرفتار رہنماؤں کے خط کی تائيد کی گئی، پارٹی رہنماؤں نے مذاکرات پر زور دیتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی قیادت سے بات کرنے پر اصرار  کیا۔

پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اراکین نے بانی سے رابطے بحال کرنے پر زور دیا اور اجلاس میں کچھ رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پر تنقید اور کچھ نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی سیاست میں مداخلت کی مخالفت کی۔

جیو نیوز کو حاصل تحریک انصاف کے اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق عامر ڈوگر نے اسیر رہنماؤں کا خط پارلیمانی پارٹی کے سامنے رکھا، علی محمد خان اور زرتاج گل نے مذاکرات پر زور دیا، سلمان اکرم راجا نے بانی کی بہنوں کے حق میں گفتگو کی۔

علی محمد خان نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا کو محدود کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کو صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے استعمال کیا جانا چاہیے، میری تجویز ہے کہ اسلام آباد آنے کی بجائے پورے ملک میں لوگوں کو نکالا جائے۔

پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس، اسیر رہنماؤں کا خط پڑھ کر سنایا گیا

جیل میں قید 5 پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارٹی کو در پیش بدترین بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات کو قرار دیا ہے، اسیر رہنماؤں نے مذاکرات میں بانی سمیت تمام گرفتار رہنماؤں کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق علی محمد خان نے کہا کہ بجٹ سے قبل علی امین گنڈاپور کو بانی سے ملاقات کیلئے جانا چاہیے تھا،  علی محمد خان نے علیمہ خان کی سیاسی عمل میں مداخلت کی مخالفت کردی۔

علی محمد خان نے کہا کہ بیرسٹر گوہر فیصلے کریں، بانی سے مل کر مذاکرات کا کہیں، اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی قیادت سے بات کریں، بانی سے فوری رابطہ بحال کریں۔

پارلیمانی پارٹی اجلاس میں نثار جٹ نے علی امین گنڈاپور اور قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھ سے ملاقات کریں تو کیوں نہیں کی گئی۔

نثار جٹ  نے کہا کہ علیمہ خان اور پارٹی ارکان کے بیانات کی وجہ سے پارٹی میں اختلافات واضح ہو رہے ہیں۔

زرتاج گل نے کہا کہ کل بانی نے احتجاج کا کہا ہے ہمیں سوچنا ہوگا، حکومت بہت مضبوط ہوچکی ہے، پی ٹی آئی کے ارکان کو صرف نااہل نہیں کیا جا رہا بلکہ 10، 10 سال کی سزائیں بھی ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما  زرتاج گل نے علی امین گنڈاپور کی بطور وزیر اعلیٰ کردار کی تعریف بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ کل بانی نے احتجاج کا کہا ہمیں سوچنا ہوگا حکومت بہت مضبوط ہوچکی ہے، مذاکراتی کمیٹی بنائی جائے، ناموں کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے لی جائے۔

شاہد خٹک نے کہا بتایا جائے کہ پارٹی کے فیصلے کون کر رہا ہے، قیادت ڈرامے بند کرے اگر جیل کے سامنے جانا ہے احتجاج کرنا ہے تو واضح بتایا جائے،  پولیٹیکل کمیٹی نے بجٹ پاس کرنے کا فیصلہ کیا تو سلمان اکرم راجا نے ٹوئٹ کیوں کیا؟

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس، علی امین اور علیمہ خان پر تنقید، مذاکرات پر زور
  • پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا حکومت اور پارٹی قیادت کو مذاکرات کا مشورہ
  • عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10 محرم کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی ہدایت
  • پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا پارٹی قیادت کو کھلا خط، حکومت سے مذاکرات کا مشورہ
  • حکومت سے مذاکرات کریں، پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں نے پارٹی قیادت کو تجویز دے دی
  • پارٹی مشکل دور سے گزر رہی، جنید اکبر رونے دھونے کی بجائے گھر بیٹھ جائیں، بیرسٹر سیف
  • عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10محرم کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی ہدایت
  • عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10 محرم کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی ہدایت
  • شندور فیسٹول کے موقع پر حکومت کا ہیلی کاپٹر ایک مرتبہ استعمال ہوا: بیرسٹر سیف