کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04جولائی 2025)کراچی کے علاقے لیاری میں 5 منزلہ عمارت زمیں بوس ہوگئی،، ملبے تلے کئی افراد دب گئے، اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 7 ہو گئی، 12 زخمیوں کو ملبے کے نیچے سے نکالا گیا، ملبے سے 40 روز کی بچی کو بھی زندہ نکال لیا گیا، عمارت کے ملبے تلے مزید 25 سے 30 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے،سندھ حکومت نے تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی اور متعلقہ ایس بی سی اے افسران کو معطل کردیا۔

ملبے تلے دبلے افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں تاہم موبائل سگنل بند ہونے سے ریسکیو سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں میں 50 سال کی فاطمہ، 35 سال کی چندا، 35 سال کی سنیتا، 25 سال کا راشد اور 45 سال کا یوسف بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

حکام کاکہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں 55 سال کی حوربائی، 35 سال کا وسیم اور 28سال کا پریم شامل ہے۔

ملبے سے نکالے گئے 2 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں تھیں۔ عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے جب کہ مزید افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ تنگ گلیوں اور راستوں کی بندش کے باعث ہیوی مشینری کو جائے وقوع تک پہنچانے میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔

ملبے سے دبے افراد کو نکالنے کیلئے مقامی لوگ بھی اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں شریک ہیں۔ متصل عمارت کی سیڑھیاں بھی گرگئیں جس کے بعد کرین کی مدد سے لوگوں کو نکال لیا گیا۔گرنے والی عمارت کے ساتھ جڑی 2 منزلہ عمارت کو بھی خالی کرالیا گیا ہے جب کہ دیگر ملحقہ عمارتوں کو بھی ممکنہ نقصان کے پیش نظر خطرے میں تصور کیا جا رہا ہے۔کراچی کے جناح ہسپتال اور سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

ریسکیو کا بتانا ہے کہ ہیوی مشینری سے ملبے کو ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے۔ریسکیو حکام نے متاثرہ عمارت کی بجلی اور گیس کی لائنوں کو کاٹ دیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق عمارت میں کئی خاندان مقیم تھے اور گرنے سے قبل عمارت کی حالت خستہ تھی۔ شہر کے پرانے علاقے میں اب بھی کئی عمارتیں مخدوش حالت میں موجود ہیں۔ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کا کہنا ہے کہ دیکھا جارہا ہے کہ یہ عمارت مخدوش کی فہرست میں شامل تھی یا نہیں۔

گرنے والی عمارت 1979ء سے بھی پرانی تھی۔ گرنے والی عمارت کے حوالے سے رپورٹ بنائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمارت 30 سال پرانی اور بوسیدہ تھی۔ انتظامیہ نے عمارت کو مخدوش قرار دیا تھا جب کہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ عمارت کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا تھا۔ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ شہر بھی میں 578 مخدوش عمارتیں موجود ہیں اور سب سے زیادہ مخدوش عمارتیں ضلع جنوبی میں ہیں۔

دوسری جانب صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی عمارت گرنے پر اظہار  افسوس کیا اور سندھ حکومت کو امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے رہائشی عمارت گرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو اداروں کو فوری، مؤثر اور ہم آہنگ امدادی کارروائی کی ہدایت کر دی۔دریں اثناء لیاری میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کے بعد سندھ حکومت نے تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی اور متعلقہ ایس بی سی اے افسران کو معطل کردیا۔

وزیر بلدیات سعیدغنی نے عمارت گرنے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کردی۔ترجمان نے بتایا کہ کمیٹی 3دن میں ذمہ دارافسران کی نشاندہی کرکے رپورٹ وزیر بلدیات کوپیش کرے گی۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایس بی سی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹر کو معطل کردیا۔وزیربلدیات نے تمام متعلقہ محکموں کو امدادی کام تیز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے اور کہا ایس بی سی ایاوردیگراداروں کیافسران اپنی نگرانی میں ریسکیو کام سرانجام دیں ساتھ ہی عمارت گرنے کی وجوہات اور اس کے تمام اسباب کی فوری رپورٹ پیش کی جائے۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے عمارت کے ملبے تلے سال کی سال کا

پڑھیں:

کراچی : لی مارکیٹ میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گر نے سے 5 افراد جاں بحق ، 8 زخمی

ویب ڈیسک : کراچی کے علاقے لی مارکیٹ میں  5 منزلہ  رہائشی عمارت گرنے سے5 افراد جاں بحق ،8 زخمی ہو گئے ۔ 

    تفصیلات کے مطابق  کراچی کے علاقے لی مارکیٹ میں 5 منزلہ عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی جس کے نتیجہ  میں 5 افراد جاں بحق ،8 زخمی ہو گئے ۔بینظیر بھٹو ٹراما سینٹر میں 6 زخمی لائے گئے ہیں،ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے ۔ ملبہ ہٹانے کے لئے بھاری مشینری طلب کر لی گئی ۔ 

معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ سے شہری کو زخمی کرنے والا ملزم گرفتار

 ریسکیو حکام کا کہنا ہےکہ عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں اور 6 افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا ہے  مزید افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

 ریسکیو کا بتانا ہےکہ عمارت میں 20 کے قریب فلیٹ تھے جس کے ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے، گلیوں کے تنگ ہونے کی وجہ سے ہیوی مشینری کو پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

   دوسری جانب  وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہو ئے  فوری رپورٹ طلب کر لی ۔ 
 
 

سبزہ زار: تلخ کلامی پرفائرنگ کرکےشہری کوزخمی کرنیوالا ملزم گرفتار

متعلقہ مضامین

  • لیاری میں 5 منزلہ عمارت گرنے سے ہوئی تباہی کے مناظر
  • لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن تھے
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، صدر و وزیراعظم کی ریسکیو آپریشن تیز کرنیکی ہدایت
  • کراچی : لی مارکیٹ میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گر نے سے 5 افراد جاں بحق ، 8 زخمی
  • کراچی ، لیاری میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی ، 4 افراد جاں بحق ، 6 زخمی
  • کراچی میں 5 منزلہ عمارت زمیں بوس،  کئی افراد ملبے تلے دب گئے، 3 لاشیں نکال لی گئیں، متصل عمارتیں متاثر
  • کراچی: لیاری میں 5 منزلہ عمارت منہدم، متعدد افراد ملبے تلے دب گئے
  •  لیاری :5 منزلہ عمارت گرنےسےمتعدد افراد زخمی، لوگوں کے ملبے تلے دبے ہو نے کا خدشہ
  • کراچی: لیاری کے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس، ریسکیو آپریشن جاری