کراچی : لی مارکیٹ میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گر نے سے 5 افراد جاں بحق ، 8 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک : کراچی کے علاقے لی مارکیٹ میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گرنے سے5 افراد جاں بحق ،8 زخمی ہو گئے ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لی مارکیٹ میں 5 منزلہ عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی جس کے نتیجہ میں 5 افراد جاں بحق ،8 زخمی ہو گئے ۔بینظیر بھٹو ٹراما سینٹر میں 6 زخمی لائے گئے ہیں،ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے ۔ ملبہ ہٹانے کے لئے بھاری مشینری طلب کر لی گئی ۔
معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ سے شہری کو زخمی کرنے والا ملزم گرفتار
ریسکیو حکام کا کہنا ہےکہ عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں اور 6 افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا ہے مزید افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
ریسکیو کا بتانا ہےکہ عمارت میں 20 کے قریب فلیٹ تھے جس کے ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے، گلیوں کے تنگ ہونے کی وجہ سے ہیوی مشینری کو پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہو ئے فوری رپورٹ طلب کر لی ۔
سبزہ زار: تلخ کلامی پرفائرنگ کرکےشہری کوزخمی کرنیوالا ملزم گرفتار
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
ڈی جی شاہ میر بھٹو ڈائریکٹر راشد ناریجو گٹھ جوڑ بے نقاب، بلڈنگ قوانین پامال
پلاٹ نمبر 15جی کے 7پر انتظامیہ کی مکمل سرپرستی میں غیر قانونی عمارت تعمیر
شہر کے قلب صدر ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کا جن بے قابو ہوچکا ہے ،جہاں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین اور قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ پلاٹ نمبر 15 جی کے 7 پر بلند و بالا عمارت کی تعمیر اس کی تازہ ترین مثال ہے ، جسے متعلقہ حکام کی مکمل سرپرستی کے باعث کھڑا کیا گیا ہے جس نے ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو اور ڈائریکٹر راشد ناریجو گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا ہے جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں نے انکشاف کیا ہے کہ اس پلاٹ پر پہلے گراونڈ پلس دو منزلہ تعمیر کی اجازت تھی،لیکن تعمیراتی مافیا نے ڈائریکٹر صدر ٹاؤن راشد ناریجو کی مبینہ سرپرستی میں اسے چھ سے سات منزلہ عمارت میں بدل دیا۔ عمارت کے نچلے حصے میں کمرشل دکانیں اور اوپر رہائشی فلیٹس تعمیر کیے گئے ہیں، جو نہ صرف بلڈنگ قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی پر بھی شدید دباؤ ڈال رہی ہے ۔مکینوں کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے باعث گلیوں میں ٹریفک جام معمول بن گیا ہے ، پارکنگ کی سہولت نہ ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ بارشوں کے دنوں میں پانی کی نکاسی بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ناقص تعمیراتی مواد کے استعمال اور قوانین کی خلاف ورزی سے کسی بھی وقت حادثہ رونما ہو سکتا ہے ، جس کی ذمہ داری حکام پر عائد ہوگی۔ شہریوں نے وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر صدر ٹاؤن کی اس غیر قانونی تعمیر کا نوٹس لیں، ذمہ دار افسران بشمول ڈائریکٹر راشد ناریجو کے خلاف سخت کارروائی کریں اور عوامی جان و مال کو لاحق خطرات کے سدباب کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں۔