توسیع شدہ برکس کثیرالجہتی تعاون کے لیے نئے دور کا آغاز ہے، سی جی ٹی این سروے WhatsAppFacebookTwitter 0 5 July, 2025 سب نیوز


بیجنگ:سی جی ٹی این کی جانب سے جاری کردہ انٹرنیشنل نیٹیزنز کے لیے ایک سروے کے مطابق، 91.2 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ برکس تعاون کا میکانزم ایک کثیرالجہتی دنیا کے حصول کے فروغ میں ایک اہم قوت بن چکا ہے ۔

سروے میں، 94.

7 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ برکس تعاون کے میکانزم نے نہ صرف رکن ممالک کے امریکی ڈالر پر انحصار کو کم کیا ہے بلکہ عالمی مالیاتی حکمرانی میں ان کی آواز کو بھی بڑھایا ہے۔ 89.1 فیصد نے عالمی معاشی ترقی کے فروغ اور ایک منصفانہ عالمی حکمرانی کے نظام کی تعمیر کے لیے اس کے میکانزم کی تعریف کی ۔ 91.2 فیصد جواب دہند گان کا خیال ہے کہ برکس ممالک موجودہ عالمی معاشی بحالی اور تجارتی ترقی کے لیے ایک “ایکسلریٹر” بننے کی توقع رکھتے ہیں۔ سروے میں شامل 93.3 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ برکس نے نہ صرف معاشی ڈھانچے کی بہتری اور اپ گریڈیشن کو فروغ دیا ہے بلکہ عالمی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے عملی اور قابل عمل راستے بھی فراہم کیے ہیں۔

سروے میں 88.9 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ برکس کا اثر مسلسل بڑھ رہا ہے۔ 89.1 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ یہ عالمی حکمرانی کے نظام کی ترقی کو زیادہ جمہوری اور منصفانہ سمت میں آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔ 91.7 فیصد جواب دہندگان اس بات سے متفق ہیں کہ برکس ممالک، کھلے پن، شمولیت اور باہمی تعاون کی روح پر کاربند رہتے ہوئے، ایک زیادہ منصفانہ، جمہوری اور مساوی بین الاقوامی نظم کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے اہم بصیرت فراہم کرتے ہیں۔ 90.4 فیصد جواب دہندگان چین سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ابھرتی ہوئی منڈیوں والے ممالک اور گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو جدیدیت کے حصول کے لیے مزید تجربات اور مواقع فراہم کرے گا۔

یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر کیا گیا جس میں 24 گھنٹوں میں 6,541 غیر ملکی انٹرنیٹ صارفین نے حصہ لیا اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین نے افریقہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کی حیثیت سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے ، وزیراعظم سینیگال چین نے افریقہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کی حیثیت سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے ، وزیراعظم سینیگال پیرس میں چین فرانس اعلیٰ سطحی عوامی تبادلے کے میکانزم کا ساتواں اجلاس آئیسکو کا 9 اور 10 محرم الحرام کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کا عزم پاکستان اور امریکا کے درمیان ڈیڈلائن سے ایک ہفتہ قبل تجارتی معاہدے پر مفاہمت طے پاگئی صنعتی پالیسی کی سفارشات مکمل، وزیراعظم کے ویژن کے تحت عملدرآمد کا آغاز گمراہ کن تشہیر: اپیلٹ ٹربیونل کمپٹیشن کمیشن کا پریما ملک کے خلاف فیصلہ برقرار، جرمانہ میں کمی کر دی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سی جی ٹی کے لیے

پڑھیں:

سوشل میڈیا ناقابل اعتبار ترین پیشہ ہے‘ سروے رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ابوظبی (انٹرنیشنل ڈیسک) امارات میں ہونے والے تازہ ترین ورسٹ ریپیوٹیشن سروے میں پہلی بار سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو ملک کا سب سے زیادہ غیر معتبر یا ناقابلِ اعتماد پیشہ قرار دے دیاگیا۔ یہ تبدیلی نہ صرف عوامی سوچ میں بڑی شفٹ کو ظاہر کرتی ہے بلکہ مارکیٹنگ اور برانڈنگ کے مستقبل پر بھی گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔ سروے کے مطابق 21فیصد شرکا نے کہا کہ انفلوئنسرز بدترین ساکھ والے ہیں، جب کہ 19فیصد نے کال سینٹرز اور ٹیلی مارکیٹرز کو، 13فیصد نے کریڈٹ کارڈ کمپنیوں کو، 11فیصد نے ریکروٹمنٹ فرمز کو اور 8فیصد نے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو ناقابلِ اعتماد پیشوں میں شامل کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بچیوں سے زیادتی کیس ‘ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
  • 74 فیصد پاکستانی ملکی حالات سے پریشان
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • پاکستان کے حالات درست سمت میں نہیں، 74 فیصد شہریوں کی رائے
  • سوشل میڈیا ناقابل اعتبار ترین پیشہ ہے‘ سروے رپورٹ
  • اسحاق ڈار کو جرمن وزیرخارجہ کا فون، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم
  • اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم سے عالمی امن کو شدید خطرہ لاحق ہے: ترک صدر
  • اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں، ترک صدر