پہلی بار حکومت، اسٹیبلشمنٹ اکٹھی تو کچھ لوگوں کو تکلیف: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
سکھر (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو ہٹانے سے متعلق سوال پر کہا کہ پہلی دفعہ سیاستدان، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ اکٹھی ہے تو کچھ لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا کی خبروں پربالکل یقین نہ کریں۔ سکھر میں پاکستان کے سب سے بڑے جلوس کو ہنڈل کرنے کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ افواہیں کہ آصف زرداری کو بطور صدر ہٹایا جا رہا ہے اور نئی ترمیم لائی جارہی ہے؟ اس پر محسن نقوی کا کہنا تھاکہ میری درخواست ہے کہ دو دن سیاست نہ کریں تو بہت اچھی بات ہے، سوشل میڈیا کی خبروں پر بالکل یقین نہ کریں، بعض لوگوں کو تکلیف ہے کہ ہم سب اکٹھے کیوں ہیں۔ سب اکٹھے ہیں اس لیے جن لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے وہ ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ صحافی نے سوال کیاکہ کیا سندھ کے اضلاع شکارپور، کشمور، کندھ کوٹ کے حالات کی اطلاع وفاقی حکومت کو نہیں ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ہمیں اطلاع ہے اور جس طرح کے پی میں دہشت گردوں کو مار بھگایا ہے، ڈاکوؤں کا بھی بندوبست کر لیں گے۔ ڈاکوؤں کا بندوبست وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں مل کریں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: لوگوں کو تکلیف
پڑھیں:
محسن نقوی نے بھارت کیخلاف جنگ میں غیبی مدد کا قصہ سنا دیا
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بھارت سے جنگ کے دوران پاکستان کو غیبی مدد ملی تھی۔
اسلام آباد میں علمائے کرام کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ بھارت نے ایک بیس پر 11 میزائل فائر کیے، وہاں ہمارے 9 یا11 طیارے تھے مگر تمام میزائل بیس سے باہر گرے اور ہمارے کسی طیارے کو نقصان نہیں پہنچا۔
ایران اسرائیل جنگ بندی کے پیچھے بھی وردی ہے: محسن نقویمحسن نقوی نے کہا کہ سیز فائر اور ایران کی کامیابی میں وزیراعظم شہباز شریف کا بڑا کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے تھے بھارت کی شہری آبادی پر حملہ کریں مگر پاکستان نے جب بھارت کی طرف میزائل فائر کیے ان میں ایک میزائل میں فائر کرتے وقت فرق آگیا، ہمیں پریشانی ہوئی کہ یہ میزائل تو آبادی پر گر جائے گا لیکن اللّٰہ کی طرف سے مدد آئی اور وہی میزائل بھارت کے سب سے بڑے آئل ڈپو پر لگا، یہ دو مثالیں غیبی مدد کو بالکل ثابت کرتی ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ بھارت کے حملے کے وقت آرمی چیف ڈٹ کر کھڑے تھے اور ان کا عزم تھا کہ بھارت کو چار گنا زیادہ بھگتنا پڑے گا۔