ایلون مسک نے نئی سیاسی جماعت قائم کرنے کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
واشنگٹن:
دنیا کے معروف بزنس ٹائیکون اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ایک نیا سیاسی جماعت ’امریکا پارٹی‘ کے قیام کا اعلان کیا ہے، جو امریکی سیاسی منظرنامے میں ایک نیا انقلاب لانے کا عہد کرتی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مسک نے یہ اعلان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیا، جس میں انہوں نے اس جماعت کو ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے دو پارٹی سسٹم کا متبادل قرار دیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایلون مسک نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمارے ملک کو ضیاع اور کرپشن کے ذریعے دیوالیہ کرنے والے نظام کے خلاف ہم سب ایک نیا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں، ہم ایک ایسی حکومت کے خواہاں ہیں جو عوام کے لیے کام کرے، نہ کہ طاقتور طبقات کے مفادات کے لیے.
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا پارٹی عوام کو آزادی دینے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
تاہم ابھی تک امریکہ پارٹی کی باقاعدہ رجسٹریشن کے حوالے سے کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں، اور یہ واضح نہیں کہ آیا پارٹی نے امریکا کے انتخابی حکام کے ساتھ رجسٹریشن کرائی ہے یا نہیں۔ مسک نے پارٹی کی قیادت اور اس کے عملی ڈھانچے کے بارے میں بھی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ایلون مسک کا یہ اعلان ایک طویل عوامی تنازعے کے بعد آیا ہے، جس میں وہ اور امریکا کے صدر ٹرمپ کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے تھے۔ مسک نے اپنے رول سے استعفیٰ دینے کے بعد ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں اور ٹیکس منصوبوں پر کھل کر تنقید کی تھی، جس سے دونوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
مسک کے اس اعلان کے بعد اب یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا امریکا پارٹی حقیقی طور پر امریکی سیاسی منظر پر ایک نیا دور لانے میں کامیاب ہو پائے گی؟ اس وقت تک امریکا کے انتخابی حکام کی جانب سے کوئی دستاویزات نہیں دیکھی گئی ہیں جو اس پارٹی کی رجسٹریشن کی تصدیق کریں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمران خان سے لاکھ سیاسی اختلافات لیکن اس کی پارٹی سے بہت زیادتی کی گئی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 03 جولائی 2025ء ) سینئر سیاستدان محمود خان اچکزئی نے قومی حکومت کے قیام کیلئے وزیراعظم شہبازشریف کو مذاکرات کی پیشکش کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی حکومت کیلئے میں شہبازشریف سے مذاکرات کیلئے تیار ہوں۔انہوں نے آج یہاں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ آئین کی بحالی اور توڑنے میں گزرنے گئی۔ہماری باتوں کو اہمیت نہ دی گئی اب یہ حکومت آئین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے، آئین کہتا ہے جو آئین سے چھیڑ چھاڑ کرے گا وہ سزا کا مستحق ہوگا۔ بانی پی ٹی آئی سے لاکھ اختلافات لیکن اس کی پارٹی سے بہت زیادتی کی گئی۔ الیکشن کمیشن نے جانبداری سے کام لیا ، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھینا۔ شہبازشریف میرے دوست ہیں لیکن میری سخت باتوں پر ناراض ہوجاتے ہیں۔(جاری ہے)
یہ اسپیکر قومی اسمبلی بھی جانبدار ہیں، پارلیمنٹ کے اندر سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا، اسپیکر کہتے ہیں کہ جاسوس اداروں کو ہر کسی کی کال ٹیپ کرنے کا حق حاصل ہے۔ موجودہ حالات چپ بیٹھنا مجرمانہ غفلت ہے۔ اس موقع پر محمود خان اچکزئی نے قومی حکومت کے قیام کیلئے وزیراعظم شہبازشریف کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔ قومی حکومت بنانے کیلئے میں شہبازشریف سے مذاکرات کیلئے تیار ہوں۔ قومی حکومت بنانے کے معاملے کے سوا اس حکومت سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک دوسرے کو گالیاں دینے کا وقت نہیں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو کسی سے ملنے نہیں دیا جاتا ، ارکان اسمبلی اور فیملی ارکان اڈیالہ کے باہر انتظار میں بیٹھے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا جیل میں رہنا غلط ہے، دنیا میں قاتل سمیت سب مجرموں کو اپنے بچوں سے ملنے کی اجازت ہوتی ہے، لیکن بانی پی ٹی آئی کو کسی سے بھی نہیں ملنے دیا جاتا۔ پاکستان میں ایک تحریک کا آغاز کیا جائے جس میں ادارے آزاد ہوں ۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا اب مخصوص نشستیں بانٹ رہے ہیں، سب نے سیٹوں کیلئے جھولی پھیلائی ہوئی ہے۔ پاکستان میں 47فیصد لوگ غربت کی لکیر تک پہنچے ہوئے ہیں۔