پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومتی مذاکراتی صرف سیاسی دکھاوے کےلیے نہیں ہونے چاہئیں۔

اسلام آباد سے جاری بیان میں شبلی فراز نے وزیراعظم شہباز شریف اور اُن کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ کی مذاکرات کی پیشکش پر ردعمل دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدہ ہے تو بیانات سے آگے بڑھ کر سنجیدگی سے بات چیت کرنا ہوگی، وزیراعظم یا پرائم منسٹر آفس کی گفتگو کوئی ہوائی بات نہیں ہوتی۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ حکومت مذاکراتی عمل صرف سیاسی بیانات تک محدود رکھتی ہے تو بات نہیں ہوگی، حکومت چیئرمین پی ٹی آئی اور سیکریٹری جنرل سے بات چیت کرے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مذاکرات صرف سیاسی طور پر دکھاوے کے لیے نہیں ہونے چاہئیں، مذاکرات میں نیک نیتی ہو اور نظر آنا چاہیے کہ حکومت سنجیدہ ہے۔

شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ نظرآنا چاہیے کہ حکومت ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے سنجیدہ ہے،یہ تاثر دینے کے لیے بات چیت نہیں ہونی چاہیے کہ ہر چیز نارمل ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شبلی فراز کہ حکومت

پڑھیں:

عوام کی آواز نہیں سنیں گے تو ملک اور جمہوریت کیلئے سنگین خطرات ہوں گے، بیرسٹر گوہر

فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عوام کی آواز نہیں سنیں گے تو ملک اور جمہوریت کیلئے سنگین خطرات ہوں گے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے نااہلی کے نوٹیفکیشن پر مزید کارروائی کو روک دیا، ناانصافیوں کا سلسلہ اب رک جانا چاہیے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے، ہمارے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہو رہی ہے۔

پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کیخلاف مزید کارروائی سے روک دیا

عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو نئے اپوزیشن لیڈر کی تقریری سے روک دیا جبکہ سینیٹ چیئرمین کو بھی سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن کی تقرری سے روک دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں سنا نہیں، نوٹس بھیجا نہیں اور راتوں رات ہمیں نااہل کیا گیا۔ پی ٹی آئی نے اکیلے 3 کروڑ ووٹ اور دیگر پارٹیوں نے مجموعی طور 3 کروڑ ووٹ لیے تھے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا حل مذاکرات میں ہیں، ہم نے بہت کوشش کی کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کرنے والے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تک نہیں کرا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سزاؤں کا جمعہ بازار لگا ہے، عوام کے مینڈیٹ کی عزت نہیں ہوگی تو ملک مزید خطرے میں ہوگا، اب بھی وقت ہے تمام سزائیں ختم کریں۔ 180 سیٹیں جیت چکے، آج ہم 76 سیٹوں کے ساتھ بیٹھے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ استدعا ہے سب کو کہ آپ سوچیں، جو ہو رہا ہے ملک کے مفاد میں نہیں، ہمارے ساتھ آئین کے مطابق سلوک ہو اور زیادتی نہ ہو۔ ہم سے انتخابی نشان تک لیا گیا، ہم نے ایسا کیا کیا جو دیگر پارٹیوں نے نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جشن آزادی بھی منائیں گے اور بانی پی ٹی آئی کی آزادی کیلئے آواز بھی اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی روک تھام آئین کے مطابق وفاق کی ذمے داری ہے، آپریشن سے لوگ در بدر ہو جاتے ہیں، مذاکرات ہونے چاہئیں، سیاسی مسائل کا حل مذاکرات ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 78 ویں یومِ آزادی پر سیاسی و حکومتی قیادت کا قوم کے نام پیغام، اتحاد، قربانی اور ترقی کے عزم کا اعادہ
  • چلاس: گلگت بلتستان پولیس جوانوں کے حکومت سے مذاکرات ناکام، اہلکاروں کا ڈیوٹی سے انکار
  • عدالتیں ہتھیار کیوں بن گئیں؟ ہمیں وکٹ سے کیوں نکالا جا رہا ہے؟  پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر
  • دہشتگردی ناقابل قبول، وفاق نے افغانستان کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • نئی جدید اور ہائی ٹیک صنعتوں کیلئے ہنر مند افرادی قوت کی تیاری کےلئے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں، عاصم منیر
  • پشاور ہائیکورٹ کا قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نئے قائد حزب اختلاف کی تعیناتی روکنے کا حکم
  • عوام کی آواز نہیں سنیں گے تو ملک اور جمہوریت کیلئے سنگین خطرات ہوں گے، بیرسٹر گوہر
  • پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کیخلاف مزید کارروائی سے روک دیا
  • پشاور ہائیکورٹ: سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری روکنے کا حکم
  • سیاسی شخصیت کیخلاف پیش ہونے کیلئے 7 کروڑ روپے فیس کی پیشکش ہوئی. وفاقی وزیر قانون کا انکشاف