خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف برداری کا معاملہ سنگین، اپوزیشن نے قانونی مشاورت شروع کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز

پشاور (سب نیوز)خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر حلف برداری کا معاملہ ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی اجلاس بلوانے کے لیے قانونی ماہرین سے مشاورت کا آغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اگر حلف برداری کے لیے بروقت اجلاس نہ بلایا گیا تو صوبائی حکومت آئندہ سینٹ انتخابات سے قبل آئینی بحران میں پھنس سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 21 جولائی کو سینٹ انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور ان انتخابات سے قبل مخصوص نشستوں پر منتخب خواتین ارکان کی حلف برداری لازمی تصور کی جا رہی ہے۔ عدالتی فیصلوں کے بعد بھی اجلاس نہ بلانے کی صورت میں خیبرپختونخوا حکومت کو نہ صرف آئینی بلکہ سیاسی محاذ پر بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی جلد اجلاس طلب کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہو اور صوبائی حکومت سینٹ انتخابات میں کسی قانونی پیچیدگی سے بچ سکے۔
اپوزیشن جماعتوں کا موقف ہے کہ مخصوص نشستوں پر عدالتی فیصلے کے باوجود حلف نہ لینا آئین اور جمہوریت کے خلاف ہے، لہذا اس تاخیر کو اب مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسیرانِ لاہور کا خط اور پی۔ٹی۔آئی بھارت آپریشن سندور کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنےمیں ناکام رہا، فیلڈ مارشل مخصوص نشستوں پر بحال ارکان کو معطلی کے دورانیہ کی تنخواہیں دینے کا فیصلہ اسمبلی میں کرسیاں مارنا اور مائیک اکھاڑنا احتجاج نہیں، قانون کو راستہ بنانا چاہیے، اعظم نذیر تارڑ ایف بی آر کا مصنوعی ذہانت پر مبنی کسٹمز کلیئرنس اور رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف الزامات بے بنیاد ہیں، پی ٹی آئی کے کئی رہنما بھی چیف الیکشن کمشنر سے ملتے رہے، اعلامیہ چوہدری کاشف نواز رندھاوا کا خواب پورا ،چاروں بیٹے حرم نبوی میں قرآن کی تعلیم حاصل کریں گے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا اسمبلی مخصوص نشستوں پر حلف برداری اسمبلی میں

پڑھیں:

مخصوص نشستوں پر بحال 77 اراکین اسمبلی سے متعلق اہم فیصلہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس میں سپریم کورٹ آئینی بینچ کے فیصلے کے بعد بحال ہونے والے 77 اراکین اسمبلی سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے مخصوص نشستوں پر نظر ثانی کیس کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر معطل 77 اراکین کو بحال کر دیا تھا۔ اب ان کی تنخواہوں سے متعلق بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں پر بحال اراکین کو معطلی کے عرصہ کی تنخواہیں بھی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے حکم پر 13 مئی 2024 کو مخصوص نشستوں پر معطل ہونے والے 77 اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کو ان کی معطلی کے روز سے تنخواہ جاری کی جائے گی۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے قومی اسمبلی کے مجموعی طور پر 22 اراکین معطل ہوئے تھے جن میں 19 خواتین اور 3 اقلیتی اراکین شامل تھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ 22 میں سے 19 اراکین کی بحالی کو نوٹیفکیشن ہوچکا، تین کا باقی ہے۔ قومی اسمبلی کے مذکورہ 19 اراکین کو 13 مئی سے لے کر عدالتی فیصلے کی تاریخ تک بنیادی تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔ تاہم انہیں ٹی اے ڈی اے اور دیگر الاؤنسز نہیں ملیں گے۔

مذکورہ اراکین کو 13 مئی 2024 سے 31 دسمبر 2024 تک ڈیڑھ لاکھ روپے فی رکن بنیادی تنخواہ جب کہ یکم جنوری 2025 سے عدالتی فیصلے تک حال ہی میں اضافہ کی گئی تنخواہ کے تناسب سے بنیادی تنخواہ دی جائے گی۔

صوبائی اسمبلیوں میں بحال 55 مخصوص نشستوں کے اراکین کو بھی بنیادی تنخواہ ایکٹ کے مطابق ادا کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کے مطابق تمام جماعتوں کو ما سوائے تحریک انصاف (سنی اتحاد کونسل) ان کی نشستوں کے تناسب سے مخصوص نشستیں الاٹ کر دی گئی تھیں۔

پی ٹی آئی (سنی اتحاد کونسل) نے مخصوص نشستوں کے لیے پہلے الیکشن کمیشن اور پھر پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ تاہم فیصلہ ان کے حق میں نہ آ سکا اور یہ مخصوص نشستیں ن لیگ، پی پی، جے یو آئی (ف) سمیت پارلیمنٹ میں موجود دیگر جماعتوں کو دے دی گئیں۔

پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے گزشتہ سال 12 جولائی کو الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی (سنی اتحاد کونسل) کو اس کی جنرل نشستوں کی بنیاد پر مخصوص نشستوں کا اہل قرار دے دیا تھا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دیگر جماعتوں کو دی گئی مخصوص نشستوں پر 77 اراکین کو معطل کرنے کے احکامات دیے تھے، جس کے اگلے روز 13 مئی 2024 کو ان کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا تھا۔

تاہم سپریم کورٹ آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس میں گزشتہ سال کے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا تھا جس کے تحت پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی تھی۔
مزیدپڑھیں:بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ اور سوچ سے بڑھ کر جواب دیا جائے گا: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

متعلقہ مضامین

  • کے پی حکومت اسمبلی اجلاس نہ بلانے پر بضد، کیا سینیٹ الیکشن پھر ملتوی ہونے کا خدشہ ہے؟
  • خیبرپختونخوا کی نشستوں پر سینیٹ کے انتخابات کیلئے امیدواروں کی فہرست جاری
  • خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستیں لینے کیلیے ایک اور جماعت عدالت پہنچ گئی
  • مخصوص نشستوں پر بحال 77 اراکین اسمبلی سے متعلق اہم فیصلہ
  • خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات، حکومت اور اپوزیشن کو کتنی نشستیں ملنے کا امکان ہے؟
  • خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات: تحریک انصاف کوبھاری نقصان کا اندیشہ
  • ن لیگ نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کو چیلنج کر دیا
  • پختونخوا کی 11 سینیٹ نشستوں پر انتخابات کی تاریخ جاری
  • نون لیگ نے پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم عدالت میں چیلنج کردی