سٹی 42 : وفاقی سرکاری ملازمین کی ریگولرائزیشن کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ حکومت نے سرکاری ملازمین کو ریگولر کرنے کا فیصلہ کرلیا اور وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔
حکومت نے وفاقی ڈیلی ویجرز، کنٹریکٹ، کنٹیجنٹ پیڈ ورکرزکو ریگولر کرنےکا فیصلہ کرلیا اور میڈیکل بورڈ ان ویلیڈیشن پالیسی کے تحت آنیوالےملازمین کو بھی ریگولر کرنے کی تجویز دی۔
سکولوں کی انسپکشن کرنے والے افسران کی آن لائن مانیٹرنگ کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے ملازمین کی ریگولرائزیشن کیلئے جامع اور شفاف عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وزارت خزانہ اورقانون و انصاف کے نمائندے شامل ہیں۔ کمیٹی وفاقی اداروں میں اہل ملازمین کے کیسز کا جائزہ لے گی، اس حوالے سے ٹی او آرز بھی جاری کردیا گیا، جس کے تحت کمیٹی ریگولرائزیشن کے لئے معیار پرپورا اترنے والے کیسز کی سفارش کرے گی ، کمیٹی میرٹ اورشفافیت کے تحت بروقت کام مکمل کرے گی۔
ریلوے ہیڈکوارٹر: افسران کے تقرر و تبادلے
تمام وزارتوں کو اہل ملازمین کی لسٹیں کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی ، کمیٹی ہر پندرہ دن بعد رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ ریگولرائزیشن کی ہدایات کوقومی انتظامی ترجیح کےطور پر لیا جائےگا اور جاری ہدایات پرعدم عملدرآمد کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ملازمین کی کا فیصلہ
پڑھیں:
آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
اعلامیہ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے، آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ کانفرنس میں آزاد جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی، 21 ستمبر سے مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اے پی سی کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق معرکہ حق میں فتح سے تحریک آزادی کشمیر کے حوصلے بلند ہوئے، معرکہ حق میں فتح سے مسئلہ کشمیر عالمی منظر نامے میں بھرپور طریقے سے اجاگر ہوا، معرکہ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے، آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ جاری کردہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی فورم یا پریشر گروپ کو مفاد عامہ کے فیصلے کا اختیار نہیں دیا جائے گا۔