وفاقی بجٹ میں ماحولیاتی ایمرجنسی کو نظر انداز کر دیا گیا: شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں ماحولیاتی ایمرجنسی کو نظرانداز کر دیا گیا ہے، وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کا بجٹ 3.5 ارب سے کم کر کے 2.7 ارب کر دیا گیا۔
اسلام آباد میں ’پاکستان میں موسمیاتی چیلنجز‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے فنڈنگ 7.
شیری رحمان کا کہنا ہے کہ محکمۂ موسمیات اور این ڈی ایم اے اکیلے ماحولیاتی بحران سے نہیں نمٹ سکتے، نجی اداروں کو ساتھ ملا کر نیشنل کلائمیٹ ایکو سسٹم بنانا ناگزیر ہے، جرمن واچ کے کلائمیٹ رسک انڈیکس میں پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، میرے خیال سے ایران نے یورینیم کو کسی اور مقام پر منتقل کردیا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ گرمی، ژالہ باری اور اچانک سیلاب معمول بن چکے، 5 سال میں 16فیصد گلیشیئر ماس ختم ہو چکا، دریاؤں میں غیرقانونی مائننگ اور جنگلات کی کٹائی نے ماحولیاتی تناؤ کو بڑھا دیا۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ 90 فیصد پانی کی کھپت زراعت میں ہے جو ماحولیاتی جھٹکوں کی زد میں ہے، ملک کی 37 فیصد افرادی قوت زراعت پر انحصار کرتی ہے مگر وہ بحران کا شکار ہے، 45 فیصد پاکستانی غربت اور 21 فیصد غذائی قلت کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی پاکستان میں سالانہ 1.28 لاکھ افراد کی جان لے رہی ہے، فضائی آلودگی معیشت کو سالانہ 7 فیصد نقصان پہنچا رہی ہے، ہم ان تباہ کاریوں کو اب قدرتی نہیں انسان ساختہ جرائم کہیں گے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
پنشن میں اضافہ،وفاقی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری
ویب ڈیسک :وفاقی حکومت کے تمام ریٹائرڈ ملازمین کیلئے پنشن میں یکم جولائی 2025ء سے 7 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، اس سے قبل ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے اور30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کے نوٹیفکیشن جاری کئے گئے تھے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صدرِ مملکت نے یکم جولائی 2025 سے وفاقی حکومت کے سویلین پنشنرز، دفاعی تخمینوں سے تنخواہ پانے والے سویلین ملازمین، مسلح افواج کے ریٹائرڈ اہلکاروں اور سول آرمڈ فورسز کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
سکولوں کی انسپکشن کرنے والے افسران کی آن لائن مانیٹرنگ کا فیصلہ
نوٹیفکیشن کے مطابق پنشن میں 7 فیصد اضافہ اْن تمام پنشنرز پر بھی لاگو ہوگا جو یکم جولائی 2025 یا اس کے بعد ریٹائر ہوں گے۔ اس کے علاوہ یہ اضافہ اْن افراد کو بھی دیا جائے گا جو پنشن کم گریجویٹی اسکیم 1954اور لبرلائزڈ پنشن رولز 1977 (جو وقتاً فوقتاً ترمیم شدہ ہیں) کے تحت فیملی پنشن کے حقدار ہیں۔
علاوہ ازیں وہ پنشنرز بھی اس اضافے سے مستفید ہوں گے، جنہیں وفاقی سول سروسز (غیر معمولی پنشن) رولز کے تحت یا سی ایس آر 353 کے تحت زرتلافی الاؤنس (Compassionate Allowance)ملتا ہے۔
ریلوے ہیڈکوارٹر: افسران کے تقرر و تبادلے
حکومت نے اس سلسلے میں وضاحت کی ہے کہ نیٹ پنشن کا مطلب ہے وہ رقم جو 30 جون 2025 تک پنشنر کو موصول ہو رہی ہو جس میں میڈیکل الاوٴنس شامل نہ ہو۔ یہی رقم آئندہ اور موجودہ اضافوں کی بنیادقرار پائے گی۔ 7 فیصد اضافے کو علیحدہ رقم کے طور پر برقرار رکھا جائے گا، جس کی بنیاد وزارتِ خزانہ کے یکم جنوری 2025 کے جاری کردہ اعلامیے میں رکھی گئی ہے۔
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر کسی پنشن کی ادائیگی وفاقی حکومت اور کسی دوسری حکومت کے مابین مشترکہ اصولوں کے تحت کی جا رہی ہو، تو پنشن میں ہونے والے 7 فیصد اضافے کی تقسیم دونوں حکومتوں کے درمیان تناسب کے مطابق کی جائے گی، تاہم یہ اضافہ اْن اسپیشل ایڈیشنل پنشنز پر لاگو نہیں ہوگا، جو پری ریٹائرمنٹ آرڈلی الاوٴنس یا ڈرائیور و آرڈلی کی مونیٹائزڈ سہولت کے عوض دی گئی ہیں۔
وزیرِ اعظم کی ہدایت پر پہلی مرتبہ اے آئی کسٹمز کلیئرنس، رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف