ڈی آئی خان؛ دیرینہ دشمنی پر فائرنگ، 3 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا میں دیرینہ دشمنی خونریز تصادم میں تبدیل ہو گئی اور فائرنگ کے نتیجے میں3 افراد جاں بحق ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پہاڑپور کے علاقے رحمانی خیل میں دیرینہ دشمنی ایک بار پھر خونریز تصادم میں بدل گئی، جہاں دو مخالف گروپوں کے درمیان رات 3 بجے کے قریب شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک گروپ کے 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔
گاڑی کا چالان، وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے جنید صفدر کا ردعمل سامنے آگیا
واقعہ تھانہ پنیالہ کی حدود میں پیش آیا، جہاں دشمنی کی بنا پر دونوں گروپ آمنے سامنے آ گئے اور فائرنگ شروع ہو گئی۔ جاں بحق ہونے والوں میں نعمت اللہ، محمد سلیم اور زاہد شامل ہیں، جن کی لاشیں قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے جب کہ فریقین کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ڈی جی ریسکیو خیبرپختونخوا شاہ فہد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل چھان بین جاری ہے اور مزید کارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلشن معمار کے علاقے تھارو مینگل گوٹھ کریم شاہ روڈ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار صدام حسین (PC-4251) شہید ہوگئے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار ٹائر پینچر کی دکان پر موجود اپنی موٹرسائیکل کا پینچر لگوا رہا تھا۔اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار چار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی اور پولیس اہلکار کو شہید کرکے فرار ہوگئے۔پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ پولیس میں لیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہے۔ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سے فی الفور ابتدائی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جائے وقوع سے تمام شہادتیں اکٹھی کی جائیں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ شہید اہلکار کے اہلخانہ سے ملاقات کی جائے اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔ضیاء الحسن لنجار نے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ پولیس کلنگز میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور اس واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا ٹاسک کسی ماہر اور باصلاحیت افسر کے سپرد کیا جائے۔