برطانوی ٹیم نے اسلام آباد ایئر پورٹ کا ایوی ایشن سیکیورٹی آڈٹ جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان سے برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے حوالے سے برطانوی محکمۂ ٹرانسپورٹ کی ٹیم نے اسلام آباد انٹر نیشنل ایئر پورٹ کا ایوی ایشن سیکیورٹی آڈٹ جاری کر دیا۔
کراچی سے ذرائع کے مطابق برطانوی محکمۂ ٹرانسپورٹ کی ٹیم اسلام آباد ایئر پورٹ پر اسکیننگ مشین اور مسافروں کے سامان کی چیکنگ سمیت دیگر ایوی ایشن سیکیورٹی کے اقدامات کی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔
اسلام آباد سے برطانیہ جانے والی پروازوں کے ایوی ایشن سیکیورٹی اقدامات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔
ڈی جی سی اے اے کی ہدایت پر ڈائریکٹر سیکیورٹی شاہد قادر برطانوی ٹیم سے معاونت کر رہے ہیں۔
برطانوی ٹیم پی اے اے، اے ایس ایف اور گراؤنڈ ہینڈلنگ سروسز کا بھی ایوی ایشن سیکیورٹی آڈٹ کر رہی ہے۔
سول ایوی ایشن کے ذرائع کے مطابق کل آخری روز برطانوی ٹیم اسلام آباد ایئر پورٹ سے برطانیہ جانے والی پرواز کی جانچ بھی کرے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: برطانوی ٹیم اسلام آباد ایئر پورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا
سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سکیورٹی دینے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے عدالتِ عظمیٰ نے دوسرا وضاحتی اعلامیہ جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی سے متعلق مراسلے پر وضاحت کردی
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کی بیوائیں صدارتی آرڈر کے تحت سکیورٹی پروٹوکول میں شامل نہیں ہوتیں، لہٰذا ان کی حد تک نوٹیفکیشن واپس لیا جاتا ہے۔
تاہم سپریم کورٹ کے مطابق ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سکیورٹی فراہم کی جائے گی اور اس حوالے سے فیصلہ برقرار رہے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 13 ستمبر کو سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی سے متعلق جاری مراسلے پر وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی وسائل کے دانش مندانہ استعمال کے عزم کے تحت چیف جسٹس کی سیکیورٹی کو معقول بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریٹائرڈ ججز اور بیوگان کی سیکیورٹی کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ کا وزارت داخلہ کو خط
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس کے پروٹوکول میں سرکاری گاڑیوں کی تعداد 8 سے کم کرکے 2 کر دی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ صدارتی حکم کے مطابق ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے کیونکہ وہ ماضی میں حساس ڈیوٹی انجام دے چکے ہوتے ہیں اور انہیں مسلسل سیکیورٹی خدشات لاحق رہتے ہیں۔ انہی خدشات کے پیش نظر سرکلر جاری کیا گیا تاکہ سیکیورٹی پروٹوکولز کو عملی شکل دی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیوا ججز سپریم کورٹ سیکیورٹی