لندن: برطانیہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ میں جنگ بندی سے پیچھے ہٹتا ہے تو اس کے خلاف مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے برطانوی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر دفاع کا بیان جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلنٹ نے حال ہی میں کہا تھا کہ غزہ کی 20 لاکھ آبادی کو جنوبی علاقے میں منتقل کیا جانا چاہیے۔ جس پر برطانوی وزیر خارجہ نے شدید ردعمل دیا۔
ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ اگر اسرائیل نے اپنے اس مؤقف پر اصرار جاری رکھا تو غزہ میں جنگ بندی کا حصول مزید مشکل ہو جائے گا۔ اگر اسرائیل نے جنگ بندی سے انکار کیا اور صورتحال مزید بگڑتی ہے تو برطانیہ اسرائیل کے خلاف مزید اقدامات کرے گا۔
واضح رہے کہ یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکی ثالثی میں جنگ بندی مذاکرات جاری ہیں۔ اور اسرائیلی فوج کے غزہ سے انخلاء پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

نیتن یاہو اور ٹرمپ کی جنگ بندی کے لیے دوسری ملاقات، غزہ میں 40 فلسطینی شہید

ایک ایسے وقت میں جب بین الاقوامی ثالث جنگ بندی کے معاہدے کو مکمل کرنے کی تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں، ہسپتال کے حکام نے  بتایا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 40 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے  کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔ یہ ان کی دو دنوں میں دوسری ملاقات ہے۔
ٹرمپ جنگ بندی پر زور دے رہے ہیں جس سے غزہ میں 21 ماہ سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ اسرائیل اور حماس امریکی جنگ بندی کی ایک نئی تجویز پر غور کر رہے ہیں جس سے جنگ کو رکے گی، اسرائیلی یرغمالیوں کو رہائی ملے گی اور غزہ میں انتہائی ضروری امداد بھیجی جائے گی۔
دوسری جانب خان یونس کے ناصر ہسپتال نے بتایا کہ مرنے والوں میں 17 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔ اور ایک حملے میں ایک ہی خاندان کے 10 افرادشہید ہوئے، جن میں تین بچے بھی شامل تھے۔
اسرائیلی فوج نے ان حملوں کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا، لیکن یہ کہا ہے کہ اس نے گذشتہ روز غزہ میں 100 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔
وسیع و عریض ساحلی علاقے المواصی میں، جہاں بہت سے لوگ بے گھر ہونے کے بعد عارضی خیموں میں رہ رہے ہیں، عبیر النجار نے کہا کہ انہیں مسلسل بمباری کے دوران اپنے خاندان کے لیے خوراک اور پانی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑی۔
’میں خدا سے دعا کرتی ہوں کہ (جنگ میں) ایک وقفہ آ جائے، اور یہ ایسا نہ ہو کہ وہ ہم سے ایک یا دو مہینے جھوٹ بولیں، پھر وہی کرنا شروع کریں جو وہ ہمارے ساتھ کر رہے ہیں۔ ہم مکمل جنگ بندی چاہتے ہیں۔‘
امانی ابو عمر کا کہنا تھا کہ پانی کا ٹرک ہر چار دن بعد آتا ہے، جو ان کے پانی کی کمی سے دوچار بچوں کے لیے کافی نہیں ہے۔ انہیں گرمی کی شدت سے جلد پر خارش کی شکایت تھی۔
انہوں نے کہا کہ وہ جنگ بندی کے لیے بے چین ہیں لیکن خدشہ ہے کہ انہیں دوبارہ مایوس کیا جائے گا۔
’ہم نے کئی مواقع پر جنگ بندی کی توقع کی تھی، لیکن سب لاحاصل رہا۔‘
غزہ میں جنگ کا آغاز حماس کی جانب سے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے بعد ہوا۔ اس حملے میں 12 سو کے قریب افراد ہلاک ہوئے جبکہ 251 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔ اسرائیل کے جوابی حملے میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 57 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
امریکی صدر سے ملاقات کے بعد نیتن یاہو نے منگل کو کیپیٹل میں صحافیوں کو بتایا کہ ان کا اور ٹرمپ کا حماس کو تباہ کرنے کی ضرورت پر ’اتفاق‘ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور امریکہ کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی اس وقت اسرائیل کی 77 سالہ تاریخ میں سب سے بہتر ہے۔
دوسری ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اور ٹرمپ نے دو ہفتے قبل ختم ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی اور امریکی حملوں سے ایران پر ’عظیم فتح‘ پر بھی بات کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہاں امن کے دائرے کو بڑھانے اور ابراہیمی معاہدے کو وسعت دینے کے مواقع موجود ہیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو اور ٹرمپ کی جنگ بندی کے لیے دوسری ملاقات، غزہ میں 40 فلسطینی شہید
  • جنگ بندی پر عملدرآمد نہ کیا تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہونگے: برطانیہ کی سخت وارننگ
  • جنگ بندی نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانیہ کا انتباہ
  • غزہ کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو اسرائیل کیخلاف مزید اقدامات کرینگے، ڈیوڈ لیمی
  • جنگ بندی نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانیہ کی سخت وارننگ
  • اسرائیل غزہ جنگ بندی سے پیچھے ہٹا تو اس کیخلاف مزید اقدامات کریں گے، برطانوی وزیر خارجہ
  • غزہ مذاکرات میں پیشرفت، مکمل جنگ بندی پر اختلافات برقرار: اسرائیل
  • ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد یمن پر صہیونی حملوں کا آغاز، بندرگاہوں پر بمباری
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی خاطر مذاکرات بغیر کسی پیش رفت ختم