ایٹین کی خوش آمدید مہم کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
پاکستان کی پریمیئر لگژری ریئل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ، ایٹین، اپنی نئی مہم "ایٹین آپ کو خوش آمدید کہتا ہے” کے آغاز کا فخر سے اعلان کرتا ہے۔ یہ ایک جذباتی خراجِ تحسین ہے اُس سفر کو، جو تعمیراتی بلوپرنٹس سے ایک متحرک کمیونٹی اور وژنری طرزِ زندگی تک پہنچا۔
اس مہم کا مرکزی جزو ایک زبردست نیا ٹی وی کمرشل ہے، جس میں ایٹین کے سی ای او خود ناظرین کو ایک ذاتی اور جذباتی سفر پر لے کر جاتے ہیں۔ یہ ٹی وی کمرشل خواب سے حقیقت تک کے سفر کو بیان کرتا ہے، وہ لمحہ جب ایٹین کے خواب نے حقیقت کا روپ دھارا اور ایک غیرمعمولی رہائشی زندگی کا آغاز کیا، جیسا کہ ایٹین نے وعدہ کیا تھا۔
دلکش کہانی اور شاندار مناظر کے ذریعے، یہ کمرشل ایٹین کے اعلیٰ معیار، خوبصورتی، اور انفرادیت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔
ایٹین کے سی ای او طارق حامدی نے کہا، ”یہ مہم صرف ہماری کامیابیوں کی نمائش نہیں بلکہ ہمارے اُن رہائشیوں کے لیے خیرمقدمی پیغام ہے جو ہمارے خواب کو حقیقت بناتے ہیں۔ یہ نئی کہانیوں کا آغاز، زندگیوں میں بہتری اور اُس طرزِ زندگی سے متعلق ہے جو پاکستان میں رہنے کے انداز کو ایک نیا معیار دے رہا ہے۔
”ایٹین کی “خوش آمدید” مہم برانڈ کی اصل سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ ایک ایسا مہذب طرزِ زندگی پیش کرنا، جسے عالمی معیار کی سہولیات، عظیم فنِ تعمیر، اور متحرک کمیونٹی کی بنیاد پر ترتیب دیا گیا ہے۔
ایٹین نے خود کو صرف ایک ریئل اسٹیٹ منصوبہ نہیں بلکہ ایک جیتی جاگتی لگژری کی تصویر کے طور پر قائم کیا ہے۔ یہ مہم اسی ارتقاء کو اجاگر کرتی ہے، اور اس سوچ کو مضبوط بناتی ہے کہ ایٹین میں رہائشی صرف ایک نیا گھر نہیں لے رہے — وہ ایک ورثے کا حصہ بن رہے ہیں۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
دنیا کی زندگی عارضی، آخرت دائمی ہے، علامہ رانا محمد ادریس قادری
جامع مسجد شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے جامع شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مومن کی اصل کامیابی دنیاوی مال و دولت میں نہیں بلکہ آخرت کی نجات میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان اپنے اعمال کا محاسبہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نماز، صدقہ اور حسن اخلاق کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ قیامت کے دن سرخرو ہو سکیں۔ آج کا انسان دنیا کی چمک دمک میں گم ہو چکا ہے اور فکرِ آخرت سے غافل ہو کر گناہوں میں مبتلا ہے۔ دولت، عہدہ، اور شہرت کی دوڑ نے انسان کو روحانی سکون سے محروم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بندہ یہ یقین رکھے کہ اسے ایک دن اپنے رب کے حضور جواب دہ ہونا ہے تو وہ کبھی کسی پر ظلم نہ کرے اور اپنی زندگی کے ہر پہلو کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھال لے۔ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے کہا کہ قبر میں تنہائی، حشر کا میدان، اور اعمال کا وزن وہ حقائق ہیں جنہیں بھول جانا سب سے بڑی غفلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ عقل مند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور مرنے کے بعد کی زندگی کیلئے تیاری کرے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ دنیا کی فانی زیب و زینت میں الجھنے کے بجائے اپنی آخرت سنوارنے کی فکر کریں، کیونکہ ’’جس نے اپنی آخرت سنوار لی، اس نے سب کچھ پا لیا۔