اینویڈیا 4 کھرب ڈالر کی مارکیٹ ویلیو عبور کرنے والی دنیا کی پہلی کمپنی بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
امریکا کی معروف چپ ڈیزائنر کمپنی اینویڈیا (Nvidia) نے 4 کھرب ڈالرز کی مارکیٹ ویلیو حاصل کرکے یہ سنگ میل عبور کرنے والی دنیا کی پہلی کمپنی بن گئی ہے۔
بدھ کے روز کمپنی کے حصص میں 2.5 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد اسٹاک کی قیمت 164 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس اضافے کی بنیادی وجہ مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مصنوعی ذہانت کی چپ بنانے والی کمپنی اینویڈیا کی فروخت دگنی سے بھی زائد
اینویڈیا نے جون 2023 میں پہلی بار ایک کھرب ڈالر کی مالیت حاصل کی تھی، اور صرف ایک سال کے اندر اس نے اپنی قدر 3 گنا بڑھا لی جو ایپل اور مائیکروسافٹ جیسی کمپنیوں سے بھی زیادہ تیزی سے ہوئی پیش رفت ہے۔
ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں نویڈیا کا حصہ سب سے زیادہ 7.
یہ بھی پڑھیے: چینی ڈیپ سیک کیا ہے اور اس نے کیسے امریکی اسٹاک مارکیٹ کو بٹھادیا؟
ایل ایس ای جی ڈیٹا کے مطابق انویڈیا کی مالیت اب کینیڈا اور میکسیکو کی تمام اسٹاک مارکیٹس کی مجموعی مالیت سے بھی زیادہ ہے اور یہ برطانیہ کی تمام عوامی سطح پر درج کمپنیوں کی کل مالیت سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
مائیکروسافٹ اس وقت امریکا کی دوسری بڑی کمپنی ہے، جس کی مارکیٹ ویلیو 3.75 کھرب ڈالر ہے۔ مائیکروسافٹ کے حصص بھی 1.3 فیصد اضافے کے ساتھ 503 ڈالر پر پہنچ گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
کراچی:عالمی مالیاتی اداروں سے ریکوڈک منصوبے کے لیے 5ارب 50کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے وعدے ملنے، ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے پولینڈ اور پاکستان کے درمیان تیل وگیس کے شعبے میں 10کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق اور ملکی انفلوز بڑھنے کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو 30ویں روز بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا تاہم اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی ڈالر اپنی پرانی قیمت پر مستحکم رہا۔
مانیٹری پالیسی میں شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر، سی پیک منصوبوں میں چین کی ممکنہ 2ارب ڈالر کی فنانسنگ جیسی مثبت خبروں کی گردش سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 24پیسے گھٹ کر 281روپے 27پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام سے قبل ایک موقع پر ڈالر کی قدر 04پیسے کے اضافے سے 281روپے 55پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔ عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے کی توقعات انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔