Juraat:
2025-07-11@06:39:10 GMT

لیاری میں مخدوش عمارتیں گرنا شروع( سنگین سانحے کا خطرہ )

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

لیاری میں مخدوش عمارتیں گرنا شروع( سنگین سانحے کا خطرہ )

4 منزلہ عمارت کا ایک زینہ گرنے لگا ، پلر اپنی جگہ سے ہٹ گئے ، دیواروں میں شگاف
60 گز کے مکان پر غیرقانونی تعمیرات ،مکینوں میں خوف رہائشی عمارت خطرناک قرار

کراچی کے لیاری بغدادی میں ایک اور چار منزلہ مخدوش عمارت گرنا شروع ہوگئی ،اولڈ عمارت کے مکین چیخیں مارتے ہوئے اپنے فلیٹوں سے باہر آگئے اور مدد کے لیے پکارتے رہے، چار منزلہ عمارت کے دو زینے ہیں جس میں سے ایک زینہ گرنا شروع ہوا اور دیوار میں دراٹیں پڑ گئیں،خستہ حال عمارت کے پلرز نے اپنی جگہ چھوڑ دی ہے تفصیل کے مطابق لیاری بغدادی میں ایک اور سانحہ ہونے سے قبل چیخ و پکار ہوگئی،چارمنزلہ بوسیدہ عمارت کو ایس بی سی اے کی جانب سے مخدوش قرار دی جانے والی عمارتوں میں شامل نہیں کیا گیا ہے، چارمنزلہ مخدوش عمارت کے مکین خوفزدہ ہیں انہوں نے بروقت عمارت سے باہر نکل کر اپنے موبائلوں سے بوسید عمارت کی فوٹیجز بنانا شروع کردی اور سوشل میڈیا پر ڈاون لوڈ کردی، لیاری ٹاون انتظامیہ اور ڈبل ون ڈبل ٹو کو مدد کے لیے فون بھی کیے گئے،واقعے کے وقت ایس بی سی اے انتظامیہ کی ڈیمالیشن ٹیموں نے لوگوں کو عمارت سے فوری طور پر ریسکیو کیا،عینی شاہدین نے بتایا کہ ساٹھ گز کے پلاٹ پر سن 2000 میں قائم کی جانے والی 4 منزلہ عمارت کے تمام فلورز پر دو فلیٹس قائم ہیں جبکہ چھت پر مکینوں نے رہائش اختیار کر رکھی ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: عمارت کے

پڑھیں:

لیاری میں عمارت گرنے کی تحقیقاتی حکومتی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں آباد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر)یسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) کے چیئرمین محمد حسن بخشی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی شہر کا ماسٹر پلان بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی ہے،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سندھ میں مریم نواز طرز کی ہاؤسنگ اسکیم کا اعلان کریں، سندھ حکومت کی جانب سے لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی حکومتی کمیٹی کو مسترد اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس میں نجی شعبے کے لوگوں کو شامل کیا جائے۔ کراچی شہر میں 700 مخدوش اور لاکھوں غیرقانونی اور ناقص میٹریل سے تعمیر کی گئی عمارتیں شہریوں کی جان و مال کو مسلسل خطرے میں ڈال رہی ہیں،گزشتہ 5 سال میں غیرقانونی طور پر تیار عمارتیں گرنے سے 150 قیمتیں جانیں ضائع ہوچکی ہیں اس کی بنیادی وجہ کرپشن،لالچ اور حکومتی بے حسی ہے،آباد 700 مخدوش عمارتوں کودوبارہ تعمیر کرنے کے لیے تیار ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ لیاری سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 25 لاکھ روپے اور بے گھر ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے امداد دی جائے۔ وہ آباد ہاؤس میں سینئروائس چیئرمین سید افضل حمید، وائس چیئرمین طارق عزیز اورصفیاں آڈھیا کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔محمد حسن بخشی نے کہا کہ لیاری بغدادی سانحہ کی تحقیقات کے لیے حکومتی کمیٹی میں نجی شعبے کے لوگوں کوشامل کیا جائے تاکہ ذمے داران کی نشاندہی کی جاسکے۔غیر قانونی طور پر بنائی گئیں عمارتوں میں اضافی فلورز بغیر اجازت کے تعمیر کیے جا رہے ہیں جن کی بنیادیں اور چھتیں صرف 15 سے 20 سال کی مدت کے لیے موزوں ہوتی ہیں۔ ان غیرقانونی تعمیرات میں مقامی انتظامیہ، پولیس اور متعلقہ حکام ملوث ہوتے ہیں، جبکہ مجبوری کے تحت شہری ان خطرناک عمارتوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔انھوں نے کہا کہ خدا نخواستہ اگر کراچی میں زلزلہ آتا ہے تو ان میں سے ہزاروں عمارتیں زمین بوس ہو سکتی ہیں، جس سے بڑی تعداد میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’قیامت صغریٰ کا منظر‘، لیاری سانحے میں زخمی شہری نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا
  • حیدرآباد :بارشوں کی پیشگوئی ،انتظامیہ 80 انتہائی مخدوش عمارتیں گرانے سے قاصر
  • لیاری واقعہ کے بعد کراچی میں مزید 125 عمارتیں خطرناک قرار
  • کراچی: کلفٹن بورڈ کنٹونمنٹ نے مخدوش عمارتوں کے سروے کا آغاز کردیا
  • مخدوش عمارتوں کا سروے، کلفٹن بورڈ کنٹونمنٹ نے 125 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کرلی
  • لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے: منعم ظفر
  • لیاری: عمارت گرنے سے چند گھنٹے پہلے کی ویڈیو سامنے آگئی
  • لیاری میں عمارت گرنے کی تحقیقاتی حکومتی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں آباد
  • برسات میں حادثات کا خطرہ: کراچی میں انتہائی مخدوش 9 عمارتیں خالی کرالی گئیں