بن گورین ائیرپورٹ کو ذوالفقار میزائل سے نشانہ بنایا گیا، یمن
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
ترجمان نے کہا ہے کہ ہماری بہادر افواج نے مقبوضہ فلسطین میں یافا میں بن گورین ائیرپورٹ کو نشانہ بنایا ہے، اس دوران مقبوضہ فلسطین کے 300 قصبوں اور شہروں میں الارم گونج اٹھے اور ہزاروں صیہونی پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی فورسز کے ترجمان یحیٰ سریع نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ غزہ کا محاصرہ اور فلسطنیوں پر جاری صیہونی مظالم ختم کروانے تک ہمارے حملے اور سمندر کی ناکہ بندی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بہادر افواج نے مقبوضہ فلسطین میں یافا (تل ابیب) میں بن گورین ائیرپورٹ کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ائیرپورٹ کو جدید میزائل ذوالفقار کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، اس دوران مقبوضہ فلسطین کے 300 قصبوں اور شہروں میں الارم گونج اٹھے اور ہزاروں صیہونی پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دوران بن گورین ائیرپورٹ ہر قسم کی پروازوں کے لئے بند کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بن گورین ائیرپورٹ مقبوضہ فلسطین ائیرپورٹ کو نشانہ بنایا
پڑھیں:
اسرائیل نے میزائل شکن لیزر ہتھیار متعارف کر ادیے
تل ابیب: اسرائیل کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے کم لاگت والے اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم ’آئرن بیم‘ کے کامیاب تجربات مکمل کرلیے ہیں اور یہ سسٹم رواں سال کے آخر تک فوجی استعمال کے لیے تیار ہو جائے گا۔
یہ لیزر سسٹم اسرائیلی کمپنیوں ایلبٹ سسٹمز اور رافیل ایڈوانس ڈیفنس سسٹمز کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے اور یہ اسرائیل کے موجودہ میزائل شکن نظاموں جیسے آئرن ڈوم، ڈیوڈز سلنگ اور ایرو کے ساتھ کام کرے گا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق موجودہ راکٹ شکن انٹرسیپٹرز کی لاگت کم از کم 50 ہزار ڈالر ہے جبکہ لیزر ٹیکنالوجی کی لاگت تقریباً صفر ہے۔ یہ سسٹم بنیادی طور پر چھوٹے راکٹوں اور ڈرونز کو ہدف بناتا ہے۔
اسرائیلی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اب جب کہ آئرن بیم کی کارکردگی ثابت ہو گئی ہے تو ہم توقع کرتے ہیں کہ اسرائیل کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا، خاص طور پر طویل فاصلے کے لیزر ہتھیاروں کے استعمال سے۔
وزارت دفاع کے مطابق کئی برسوں کی تیاری کے بعد یہ نظام جنوبی اسرائیل میں کئی ہفتوں تک ٹیسٹ کیا گیا، جس میں راکٹ، مارٹر گولے، طیارے اور ڈرونز کو مختلف جنگی منظرناموں میں کامیابی سے روکنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا گیا۔ ابتدائی سسٹمز کو رواں سال کے آخر تک فضائی دفاعی یونٹس میں شامل کر لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چین نے بھی اپنی فوجی پریڈ کے دوران لیزر ہتھیاروں پر مبنی فضائی دفاعی نظام کی نمائش کی تھی۔