چین نے شہد کی مکھیوں کا دماغ کنٹرول کرنیکی ڈیوائس بنالی
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
چین میں سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے ذہن کنٹرول کرنے والی دنیا کی سب سے کم وزن ڈیوائس بنانے کا دعویٰ کردیا۔ سائنس دانوں نے یہ ڈیوائس شہد مکھیوں کے لیے بنائی ہے۔
یہ چھوٹی سی دماغ کنٹرول کرنے والی ڈیوائس صرف 74 ملی گرام وزنی ہے جس کے متعلق محققین کا کہنا ہے کہ یہ مکھی کے پیٹ میں موجود اس خانے جس میں پھول کا رس جمع ہوتا ہے سے بھی ہلکی ہے۔
پروفیسر ژاؤ جیلیانگ کی رہنمائی میں کام کرنے والی بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی ٹیم کا کہنا تھا کہ ڈیوائس کا سسٹم سیدھا مکھی کے دماغ سے جڑتا ہے۔
جب ڈیوائس کو شہد کی مکھی کی پشت پر رکھا جاتا ہے تو اس سے نکلنے والی تین سوئیاں مکھی کے دماغ میں لگا دی جاتی ہیں۔ جس کے بعد آپریٹرز مکھی کے دماغ میں برقی پلسز بھیج سکتے ہیں اور مطلوبہ سمتوں میں اڑنے کی ہدایات جاری کر سکتے ہیں۔
چائینیز جرنل آف مکینیکل انجینئرنگ میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ دورانِ آزمائش مکھیوں نے 90 فی صد تک درستی کے ساتھ آپریٹر کی ہدایات مانیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مکھی کے
پڑھیں:
کتے اور بلیوں کے مالکان کی انوکھی خواہش
ایک سروے میں معلوم ہوا ہے کہ کتے اور بلیوں کے مالکان کی تقریباً نصف تعداد مستقبل میں ایسی ٹیکنالوجی چاہتی ہے جو ان کے پالتو جانوروں کی زبان کا ترجمہ کر سکے۔
سروے کے مطابق 10 میں سے چار مالکان ایسے ٹیکنالوجی چاہتے ہیں جو ان کے کتوں کے بھونکنے اور بلیوں کے میاؤں کرنے کا ترجمہ کرنے میں مدد گار ہو۔
2000 افراد پر کیے جانے والے سروے میں معلوم ہوا کہ وہ مستقبل میں اسمارٹ واچ اور خودکار دانتوں کے برش جیسی ڈیوائسز سمیت اپنے پالتوؤں کے لیے ٹیکنالوجیکل جدت کے حوالے سے پُرامید ہیں۔
20 فی صد افراد کا کہنا تھا کہ وہ ایسی ڈیوائس چاہتے ہیں جس سے وہ اپنے کتے یا بلی سے ان کی صحت کے متعلق پوچھ سکیں جبکہ 17 فی صد یہ جاننا چاہتے تھے کہ ان کو معلوم ہو کہ ان کے جانور کتنے خوش یا ناخوش ہیں۔
سروے میں 34 فی صد افراد نے جانوروں کا فضلا اٹھانے والی خودکار ڈیوائس، 13 فی صد نے اپنے پالتوؤں کے ساتھ دوستی کے لیے اے آئی جانور جبکہ 29 فی صد نے اینگزائٹی اور جذباتی سہارے کے حوالے سے بتایا۔