سپریم کورٹ کا پی ٹی سی ایل پنشنرز کے حق میں فیصلہ، 90 دن میں ادائیگی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی )سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی سی ایل کے سابق ملازمین کے پنشن کیس پر فیصلہ سنا دیا، تین رکنی بنچ نے 200 سے زائد اپیلوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے سابقہ ملازمین کو پنشن کا حقدار قرار دے دیا۔سپریم کورٹ میں پی ٹی سی ایل ملازمین کی پنشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس امین الدین خان نے پنشنرز کے حق میں فیصلہ دیا۔چیف جسٹس اور جسٹس امین الدین نے جسٹس عائشہ کے فیصلے سے اختلاف کیا، تین رکنی بینچ نے پونے دو سو سے زائد اپیلوں،درخواستوں کی سماعت کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں پی ٹی سی ایل کے سابقہ ملازمین کو پینشن کا مکمل حقدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ادارے کو مالی مسائل پینشن کی ادائیگی سے بری الذمہ نہیں کرتے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ پی ٹی سی ایل 90 دن کے اندر پنشن کی ادائیگی کا شیڈول مرتب کرے، پنشن پر نظرِثانی وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق کی جائے۔فیصلے کے مطابق وی ایس ایس (رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم) لینے والے ملازمین پنشن کے حق دار نہیں ہوں گے، عدالت نے حکم دیا کہ ادائیگیوں کا عمل شفاف، منصفانہ اور مثر ہو تاکہ برسوں سے درپیش مطالبات کا ازالہ کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی سی ایل سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ماہانہ خرچہ 25 ہزار مقرر کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل مسترد کردی
سپریم کورٹ میں مختلف فیملی میٹرز کے دوران چیف پاکستان نے اہم ریمارکس دیے جب کہ سپریم کورٹ نے ماہانہ خرچہ 25 ہزار مقرر کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل مسترد کردی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ فیملی میٹرز میں معاوضوں کی ادائیگی کی اپیلیں سپریم کورٹ میں نہیں آنی چاہیے، نچلی عدالتیں معاوضہ طے کردیں معاملہ ختم ہونا چاہیے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ معاوضوں کی ادائیگیوں کی رقم میں سپریم کورٹ نہیں پڑے گی۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ چھوٹے بچے کیلئے پچیس ہزار ماہانہ خرچہ بہت ذیادہ ہے، اس پرجسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ اپ کا اپنا بچہ ہے تو پچیس ہزار کچھ ذیادہ نہیں۔
عدالت نے ماہانہ خرچہ پچیس ہزار مقرر کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کردی، چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔