ایسا شہابی پتھر جو ہمارے شمسی نظام سے بھی 3 ارب سال پرانا ہے
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
ماہرین نے خبردی ہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں ہمارے شمسی نظام میں داخل ہونے والا نیا شہاب ثاقب ہمارے شمسی نظام سے بھی 3 ارب سال پرانا ہوسکتا ہے۔
ماہرینِ فلکیات کے مطابق ممکنہ طور پر یہ پتھر ہمارے شمسی نظام سے تقریباً 3 ارب سال قدیم ہے یعنی اس کی عمر تقریباً 7 ارب سال ہو سکتی ہے، جب کہ شمسی نظام کی عمر 4.
یہ صرف تیسرا انٹر اسٹیلر آبجیکٹ ہے جو ہمارے شمسی نظام میں داخل ہوتا دیکھا گیا، اس سے پہلے 2017 میں پہلا اور دوسرا 2019 میں داخل ہوا تھا۔
یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے محققین کے مطابق 3I ATLAS نامی پتھر ہماری کہکشاں کے "thick disk" نامی خطے سے داخل ہوا ہے یعنی وہ حصہ جہاں ستارے نسبتاً پرانے ہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ یہ 7 ارب سال پرانا ہو سکتا ہے۔
مطالعہ کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ شمسی نظام سے باہر آنے والے کوئی بھی شہابی پتھر انٹر اسٹیلر ہونے کی وجہ سے نسبتاً زیادہ عمر رکھ سکتے ہیں اور 3I ATLAS شاید اب تک دیکھا گیا سب سے پرانا شہابی پتھر ہے۔
سائنسدانوں نے یہ اندازہ کامک-رے ایکسپوژر کی بنیاد پر لگایا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ارب سال
پڑھیں:
کینیڈین جوڑے کا 13 سال پرانا پیغام بوتل سمیت آئرلینڈ کے ساحل پر مل گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا سے پھینکا گیا محبت بھرا پیغام 13 سال بعد آئرلینڈ کے ساحل پر جا پہنچا اور ایک خوبصورت اتفاق نے دو جوڑوں کو آپس میں جوڑ دیا۔
ستمبر 2012 میں، انیتا اور براڈ نامی ایک نوجوان جوڑا کینیڈا کے بیل آئی لینڈ کی سیر کے دوران ایک بوتل میں پیغام رکھ کر بحر اوقیانوس میں بہا دیتے ہیں۔ پیغام میں لکھا تھا کہ وہ یہاں کھانے سے لطف اندوز ہوئے اور اگر کسی کو یہ پیغام ملے تو وہ ضرور رابطہ کرے۔
وقت گزرتا گیا اور 13 سال بعد، آئرلینڈ کے ساحلی علاقے Scraggane Bay میں کیٹ اور جان گرے نامی جوڑے کو ساحل کی صفائی کے دوران وہی بوتل ملتی ہے۔ بوتل کے اندر موجود پیغام نے انہیں حیران کر دیا۔ فوراً انہوں نے اس پر دیے گئے نمبر پر کال کی، مگر کوئی جواب نہ ملا۔
انہوں نے اس کے بعد ایک ماحولیاتی فیس بک گروپ پر یہ کہانی شیئر کی اور وہیں سے کہانی نے ایک نیا موڑ لیا۔ کچھ ہی گھنٹوں میں کینیڈا میں موجود انیتا اور براڈ کے دوستوں نے انہیں اس پوسٹ کے بارے میں آگاہ کیا۔
آج انیتا اور براڈ شادی شدہ ہیں، کینیڈا کے علاقے نیو فاؤنڈ لینڈ میں رہائش پذیر ہیں اور ان کے تین بچے ہیں۔ براڈ، جو اب رائل کینیڈین ماؤنٹیڈ پولیس سے ریٹائر ہو چکے ہیں، نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سب کچھ ان کے لیے بھی کسی خواب جیسا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب فون آیا تو وہ اپنے چھوٹے بیٹے کو سلا رہے تھے، اور جیسے ہی ان کی بیوی انیتا نے سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ دیکھی تو خوشی کے مارے قہقہہ لگا بیٹھی۔
یہ کہانی صرف ایک بوتل یا پیغام کی نہیں، بلکہ اس بات کی ہے کہ وقت، فاصلہ اور سمندر بھی اگر چاہیں تو انسانوں کے درمیان ایک خوبصورت رابطہ بنا سکتے ہیں۔ براڈ کا کہنا ہے: “ہماری عمر بڑھ چکی ہے، مگر ہماری محبت آج بھی ویسی ہی ہے جیسی اُس دن تھی جب ہم نے وہ بوتل سمندر کے حوالے کی تھی۔”
اور اب، وہ دونوں آئرلینڈ جانے کی خواہش رکھتے ہیں تاکہ اپنے ان نئے دوستوں سے مل سکیں جنہوں نے ان کے ماضی کی یاد تازہ کر دی۔