سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے کیلیے ججز روسٹر اور کاز لسٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئندہ ہفتے کا ججز روسٹر اور کاز لسٹ جاری کردی گئی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کےلیے چار بینچز تشکیل دیے گئے۔ پرنسپل سیٹ اسلام آباد میں دو بینچز، دو بینچز کوئٹہ رجسٹری میں کیسز کی سماعت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی آئندہ ہفتے کوئٹہ میں کیسز کی سماعت کریں گے، کوئٹہ رجسڑی میں بینچ نمبر ایک چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس شکیل احمد جبکہ بینچ نمبر دو جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل ہوگا۔
اسلام آباد میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل بینچ کیسز سنے گا، بینچ نمبر دو جسٹس سردار طارق اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئندہ ہفتے اور جسٹس
پڑھیں:
خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ انسانی حقوق حکومتِ سندھ نے سی بی این سی کلب اور سیونگ لائیوز ویلفیئر کے اشتراک سے “پنک ٹوبر کینسر آگاہی تقریب” کا اہتمام کیا۔۔اس موقع پر راج ویر سنگھ سوڈھا وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی برائے انسانی حقوق نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اس اقدام کا مقصد یہ اجاگر کرنا تھا کہ چھاتی کا سرطان صرف صحت کا نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ ہے جو ہر عورت کے صحت، آگاہی اور باوقار علاج کے حق کو نمایاں کرتا ہے۔تقریب کے مقررین نے تشویشناک اعداد و شمار پیش کیے، جن کے مطابق پاکستان میں خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں اور ہر نو میں سے ایک خاتون کو اس مرض کے لاحق ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آگاہی، ابتدائی اسکریننگ اور بروقت علاج کی سہولت تمام خواتین کے لیے دستیاب ہونی چاہیے۔تقریب میں ماہر آنکالوجسٹس کی زیرِ قیادت پینل ڈسکشنز، سرطان سے صحت یاب خواتین کی حوصلہ افزا کہانیاں، اور آگاہی سیشنز منعقد کیے گئے جن میں غلط فہمیوں کا ازالہ، باقاعدہ اسکریننگ کی اہمیت، اور احتیاطی تدابیر پر روشنی ڈالی گئی۔اپنے خطاب میں راج ویر سنگھ سوڈھا نے محکمہ انسانی حقوق اور اس کے شراکت دار اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔