اسلام آباد:

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ چاہے کتنا بھی زور لگا لیں عوام عمران خان کے ساتھ ہیں، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں جو قافلہ لاہور گیا ہے وہ پرامن طریقے سے وہاں گئے ہیں، اپنا میسج دے رہے ہیں ، یہ ایک قسم سے پنجاب کو جگانے کیلیے بھی ہے، آپ نے دیکھا کہ جگہ جگہ پہ لوگ نکلے ہیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آپ نے یہ بھی دیکھا کہ جو لوگ نکلے انھوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور پولیس نے گرفتار بھی کیا یہ جو ہے حکومت کی فسطائیت ہے لیکن عوام کی محبت آپ دیکھیں کہ مریدکے، اور دوسری جگہوں پہ جو بھی قافلہ گیا ہے لوگوں نے کتنا زبردست استقبال کیا، اس کا مطلب ہے کہ لوگ سیاست کرنا چاہتے ہیں، لوگ عمران خان کا ساتھ دینا چاہتے ہیں۔

ماہر معیشت ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ چینی کا معاملہ عکاسی کرتا ہے ہماری فائر فائٹنگ پالیسی کی، چینی کی پیداوار کے اعدادوشمار تو آتے ہیں ان پر اتفاق رائے نہیں ہوتا، پھر ہمیں ایکسپورٹ کرنی پڑتی ہے،ایکسپورٹ اس لیے کرنی پڑتی ہے تاکہ ملک میں جو گلٹ(glut) ہے اس کو ختم کیا جا سکے اور قیمتوں کو مستحکم رکھا جا سکے پھر ہم چینی اتنی زیادہ ایکسپورٹ کر دیتے ہیں کہ ملک کی ضرورت پوری نہیں کر پاتے اور قیمتیں آسمان پر چلی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شوگرمل مالکان کا استدلال یہ ہوتا ہے کہ گلٹ نکال رہے ہیں اور گلٹ نکالتے نکالتے شارٹ فال آ جاتا ہے، یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ نہ ہم اعدادوشمار اچھے بنا سکتے ہیں نہ پالیسی بنا سکتے ہیں اور نہ ہی ہم ریگولیٹری رجیم چلا سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کی ہدایت پر این آئی آر سی کورٹس ویڈیو لنک سے منسلک، لاکھوں روپے کی بچت

جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی—فائل فوٹو

صنعتی تنازعات کے حل کے لیے ملک کے 7 شہروں میں قائم این آئی آر سی کورٹس کو ویڈیو لنک سے منسلک کر دیا گیا۔

چیئرمین این آئی آر سی جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کی ہدایت پر تمام عدالتوں میں ویڈیو لنک کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔

ویڈیو لنک کی سہولت کے باعث ججز کے ٹی اے ڈی اے کی مد میں بننے والے لاکھوں روپے بچا لیے گئے، اس رقم کو اسٹاف کے جوڈیشل الاؤنس میں شامل کیا جائے گا۔

قومی کمیشن برائے صنعتی تعلقات کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے این آئی آر سی کی تمام کورٹس میں زیرِ التواء کیسز جلد نمٹانے اور عدالتوں کو ویڈیو لنک سے منسلک کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

جسٹس ریٹائر شوکت صدیقی کا اعلیٰ سرکاری عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ

اسلام آباد جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے...

اس سے قبل مقدمات کی پیروی کے لیے ججز کے دیگر شہروں کے سفر، رہائش اور کھانے پینے پر لاکھوں روپے کے اخراجات آ رہے تھے جبکہ سائلین کو بھی کیسز کے لیے دیگر شہروں کے سفر پر ٹرانسپورٹ اور رہائش کے اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑتے تھے۔

پہلے مرحلے میں اسلام آباد، لاہور اور کراچی کو ویڈیو لنک سے منسلک کر کے سائلین اور وکلاء کو سہولت فراہم کی گئی، دوسرے مرحلے میں سکھر، ملتان، کوئٹہ اور پشاور کو ویڈیو لنک سے منسلک کیا گیا۔

اس سے قبل این آئی آر سی کے مقدمات میں وکلاء کو کیسز کی پیروی کے لیے متعلقہ شہر جانا پڑتا تھا، اب وکلاء این آئی آر سی کے کسی بھی آفس سے دیگر شہروں کی عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کر سکتے ہیں، اب وکلاء این آئی آر سی کے مقدمات میں اپنے شہر سے ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل دے سکیں گے۔

ادھر مزدوروں، ان کے نمائندوں، وکلاء اور مالکان کی طرف سے بھی اس اقدام کو بے حد سراہا جا رہا ہے۔

7ماہ کی قليل مدت ميں این آئی آر سی کے اقدامات کی تعريف اور حصولِ انصاف کی آسانی کو عالمی تنظيموں اور اداروں نے بھی انقلابی اقدام قرار ديا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ لاہور پہنچ گیا
  • پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کا قافلہ اسلام آباد سے لاہور پہنچ گیا
  • پی ٹی آئی کا قافلہ لاہور پہنچ گیا، پولیس نے گرفتاریاں شروع کر دیں
  • پی ٹی آئی کا قافلہ اسلام آباد سے لاہور کیلئے رواں دواں، احتجاج کرنے نہیں جارہے، علی امین گنڈاپور
  • ہمارا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ہے، علی امین گنڈاپور
  • کے پی حکومت کا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ہے، علی امین گنڈاپور
  • گرفتاریاں ممکن نہیں ہیں، ایسا نہیں ہونے والا، بیرسٹر گوہر
  • چینی بحران پر کرپشن کا الزام تو نہیں لگا سکتے مگر یہ واضح طور پر نااہلی کا نتیجہ ہے. شاہد خاقان عباسی
  • جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کی ہدایت پر این آئی آر سی کورٹس ویڈیو لنک سے منسلک، لاکھوں روپے کی بچت