data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد کی سیشن عدالت نے مزید پانچ یوٹیوب چینلز پر عائد پابندی کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے، جس کے بعد پابندی سے مستثنیٰ کیے گئے چینلز کی مجموعی تعداد سات ہو گئی ہے۔ یہ پیش رفت اُن قانونی اپیلوں کے دوران سامنے آئی ہے جو ان 27 یوٹیوب چینلز کی بندش کے خلاف دائر کی گئی ہیں، جن پر ریاست مخالف مواد نشر کرنے کا الزام ہے۔

یہ فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ نے 9 جولائی کے عدالتی فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت کے دوران سنایا۔ یاد رہے کہ اس سے ایک روز قبل بھی عدالت نے دو یوٹیوب چینلز پر پابندی کو معطل کیا تھا، جو اس معاملے میں عدالتی رویے میں تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے۔

ابتدائی طور پر یہ پابندیاں جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کے حکم پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی درخواست پر عائد کی گئی تھیں۔ ایف آئی اے کا مؤقف تھا کہ مذکورہ چینلز پر نشر ہونے والا مواد قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور یہ “الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کا قانون (PECA)” اور “پاکستان پینل کوڈ (PPC)” کی خلاف ورزی میں آتا ہے۔

یہ اقدام ایف آئی اے کی جانب سے 2 جون کو شروع کی گئی ایک انکوائری کے بعد اٹھایا گیا، جس میں ان یوٹیوب چینلز کے ڈیجیٹل مواد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا تھا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ دستیاب شواہد ان قوانین کی خلاف ورزی کی نشاندہی کرتے ہیں۔

اب، جج افضل مجوکہ نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 21 جولائی تک تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔ کیس تاحال عدالتی جائزے کے مرحلے میں ہے، اور عدالت اس بات کا تعین کر رہی ہے کہ ابتدائی پابندی قانونی طور پر درست تھی یا نہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوٹیوب چینلز چینلز پر

پڑھیں:

ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد

اسلام آباد:

ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے دائر کی گئیں کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں عدالت نے مسترد کردیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جاز، ٹیلی نار، زونگ، یوفون، وارد، پی ٹی سی ایل اور وائی ٹرائب کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے  اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کمپٹیشن کمیشن کو ٹیلی کام سمیت تمام شعبوں میں انکوائری کا اختیار حاصل ہے۔

واضح رہے کہ کمپٹیشن کمیشن  نے گمراہ کن مارکیٹنگ پر ٹیلی کام کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے تھے۔ یہ شوکاز  نوٹسز پری پیڈ کارڈز پر اضافی فیس ’’سروس مینٹیننس‘‘  فیس پر کیے گئے   تھے جب کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے 2014ء  سے نوٹس پر اسٹے حاصل کر رکھا تھا ۔

موبائل کمپنیوں کے ’’ان لِمٹڈ انٹرنیٹ‘‘ پیکیجز کو گمراہ کن مارکیٹنگ قرار  دیا گیا تھا۔

پی ٹی سی ایل نے فکسڈ لوکل لوپ سروسز میں امتیازی قیمتوں پر انکوائری پر اسٹے لیا  تھا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کمپٹیشن کے قانون کا دائرہ اختیار معیشت کے تمام شعبوں تک ہے۔ ریگولیٹری ادارے بھی کمپٹیشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آ سکتے ہیں۔ عدالت نے ٹیلی کام کمپنیوں کی ساتوں منسلک درخواستیں ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کردیں۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 دن کی توسیع کردی
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • غیر قانونی مقیم افغانوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد جزوی بحال، تجارت اور عام آمدورفت بدستور معطل
  • ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد
  • امن و امان کی صورتحال ،کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل
  • سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید توسیع کردی گئی
  • سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین پر نئی پابندی عائد کر دی گئی